ماں سے محبت کا اظہار
حضرت شیخ سعدیؒ فرماتے ہیں کہ ماں کی خوش نودی دنیا میں باعث دولت اور آخرت میں باعث نجات ہے۔
ایک شخص نے حضور پاک ﷺ سے پوچھا:''اگر خدا کو ڈھونڈ جائے تو وہ کہاں ملے گا؟''
رسول اکرم ﷺ نے جواب میں ارشاد فرمایا:''فجر کی نماز کے بعد مسکراتے ہوئے اپنی ماں کی طرف دیکھو، اس میں خدا کی جھلک نظر آئے گی۔''
ایک اور جگہ فرمان رسول پاک ﷺ ہے''وہ شخص ذلیل ہے جس نے والدین کو بڑھاپے کی حالت میں پایا اور خدمت کرکے جنت حاصل نہ کی۔''
ماں کی عظمت پر جتنا کچھ بھی لکھا جائے یا کہا جائے، وہ کم ہے۔اسلام سمیت تمام مذاہب والدین اور بالخصوص والدہ کی رفعت کے معترف ہیں۔ والدہ سے محبت ایک فطری جذبہ ہے اور ہر انسان اپنی ماں سے بے پناہ محبت کرتا ہے۔
حضرت شیخ سعدیؒ فرماتے ہیں کہ ماں کی خوش نودی دنیا میں باعث دولت اور آخرت میں باعث نجات ہے۔
مغل فرماں روا ظہیر الدین بابر کا کہنا تھا:''ماں وہ واحد ہستی ہے جو صلے کے بغیر اولاد کی پرورش کرتی ہے۔''
شیلے کا قول ہے کہ ماں کے بغیر زندگی ادھوری ہے۔ حضرت مجدد الف ثانیؒ فرماتے ہیں کہ ماں واحد ہستی ہے جو اپنی اولاد کو دعا بھی دیتی ہے خواہ اولاد اچھی ہو یا بری۔ ہٹلر کا کہنا تھا کہ ماں کی دعا میں میری کام یابی کا راز پوشیدہ ہے۔
سلطان ٹیپوسلطان کہتے تھے کہ ماں ایک ایسے درخت کی مانند ہے جس کے نیچے بیٹھنے سے تمام تھکن دور ہوجاتی ہے۔
حضرت امام غزالیؒ فرماتے ہیں کہ لاکھ اپنے ارد گرد حفاظت کی لکیریں کھینچو، لیکن ان میں سے ایک بھی لکیر ماں کی دعاؤں جیسی نہیں۔
گوتم بدھ نے کہا ''ماں ایک ایسی ہستی ہے جس کی دعا زندگی کے ہر موڑ پر اولاد کو ضرورت ہوتی ہے۔''
٭ بابا گرونانک نے فرمایا کہ ''جس کے دل میں ماں کے لئے محبت ہے وہ زندگی کے کسی موڑ پر شکست نہیں کھاسکتا۔''
پیارے ساتھیو! ''جن بچوں کی ماں نہیں ہوتی وہ کھانے کی میز پر روٹھا نہیں کرتے اور اگر روٹھیں تو انہیں کوئی نہیں مناتا۔''
٭ جن کی ماں نہیں ہوتی وہ گھر سے نکلیں تو زمانے کی دھوپ سے بچنے کے لئے انہیں دعاؤں کی چھتری دستیاب نہیں ہوتی۔
٭ جن کی مائیں نہیں ہوتی انہیں دیر سے گھر آنے پر دروازہ کھلا نہیں ملتا۔
ماں کی قدر ان سے پوچھیں جن کی اس دنیا میں نہیں۔ ماں دنیا کی سب سے بڑی دولت ہے اس کو حاصل کرو اور اس سے پیار کرو۔ ماں کی دعا سے آپ کی ساری زندگی اچھی گزرے گی۔
رسول اکرم ﷺ نے جواب میں ارشاد فرمایا:''فجر کی نماز کے بعد مسکراتے ہوئے اپنی ماں کی طرف دیکھو، اس میں خدا کی جھلک نظر آئے گی۔''
ایک اور جگہ فرمان رسول پاک ﷺ ہے''وہ شخص ذلیل ہے جس نے والدین کو بڑھاپے کی حالت میں پایا اور خدمت کرکے جنت حاصل نہ کی۔''
ماں کی عظمت پر جتنا کچھ بھی لکھا جائے یا کہا جائے، وہ کم ہے۔اسلام سمیت تمام مذاہب والدین اور بالخصوص والدہ کی رفعت کے معترف ہیں۔ والدہ سے محبت ایک فطری جذبہ ہے اور ہر انسان اپنی ماں سے بے پناہ محبت کرتا ہے۔
حضرت شیخ سعدیؒ فرماتے ہیں کہ ماں کی خوش نودی دنیا میں باعث دولت اور آخرت میں باعث نجات ہے۔
مغل فرماں روا ظہیر الدین بابر کا کہنا تھا:''ماں وہ واحد ہستی ہے جو صلے کے بغیر اولاد کی پرورش کرتی ہے۔''
شیلے کا قول ہے کہ ماں کے بغیر زندگی ادھوری ہے۔ حضرت مجدد الف ثانیؒ فرماتے ہیں کہ ماں واحد ہستی ہے جو اپنی اولاد کو دعا بھی دیتی ہے خواہ اولاد اچھی ہو یا بری۔ ہٹلر کا کہنا تھا کہ ماں کی دعا میں میری کام یابی کا راز پوشیدہ ہے۔
سلطان ٹیپوسلطان کہتے تھے کہ ماں ایک ایسے درخت کی مانند ہے جس کے نیچے بیٹھنے سے تمام تھکن دور ہوجاتی ہے۔
حضرت امام غزالیؒ فرماتے ہیں کہ لاکھ اپنے ارد گرد حفاظت کی لکیریں کھینچو، لیکن ان میں سے ایک بھی لکیر ماں کی دعاؤں جیسی نہیں۔
گوتم بدھ نے کہا ''ماں ایک ایسی ہستی ہے جس کی دعا زندگی کے ہر موڑ پر اولاد کو ضرورت ہوتی ہے۔''
٭ بابا گرونانک نے فرمایا کہ ''جس کے دل میں ماں کے لئے محبت ہے وہ زندگی کے کسی موڑ پر شکست نہیں کھاسکتا۔''
پیارے ساتھیو! ''جن بچوں کی ماں نہیں ہوتی وہ کھانے کی میز پر روٹھا نہیں کرتے اور اگر روٹھیں تو انہیں کوئی نہیں مناتا۔''
٭ جن کی ماں نہیں ہوتی وہ گھر سے نکلیں تو زمانے کی دھوپ سے بچنے کے لئے انہیں دعاؤں کی چھتری دستیاب نہیں ہوتی۔
٭ جن کی مائیں نہیں ہوتی انہیں دیر سے گھر آنے پر دروازہ کھلا نہیں ملتا۔
ماں کی قدر ان سے پوچھیں جن کی اس دنیا میں نہیں۔ ماں دنیا کی سب سے بڑی دولت ہے اس کو حاصل کرو اور اس سے پیار کرو۔ ماں کی دعا سے آپ کی ساری زندگی اچھی گزرے گی۔