منصور احمد کی بیماری پر سیلفیز بناکرسیاست ہوتی رہی سابق اولمپئنز
جنازے میں حکومت وکسی اہم پی ایچ ایف نمائندے کا شریک نہ ہونا شرمناک ہے
سابق اولمپئنز کا کہنا ہے کہ منصور احمدکی بیماری پرسیلفیز بناکر سیاست ہوتی رہی تاہم اگر علاج پر بھی توجہ دی جاتی تو شاید فیملی کو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔
اولمپئن سلیم ناظم نے کہاکہ اولمپئن منصور احمد کے جنازے میں حکومتی وکسی اہم پی ایچ ایف نمائندے کا شریک نہ ہونا انتہائی شرمناک ہے۔ انھوں نے کہاکہ جس شخص کی وجہ سے پاکستان 1994 میں ورلڈ چیمپئن بنا اس کے جنازے میں کوئی اہم شخصیت نہ آئی، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے عہدیدار نام نہاد الیکشن کے نام پر اپنے عہدوں کی معیاد میں اضافہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں، ڈسٹرکٹس کی سطح پر جعلی اسکروٹنی ہوئی ایسے میں صرف پنجاب کیا پوری پاکستان ہاکی فیڈریشن کے الیکشن متنازع ہوگئے اوران کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
سابق اولمپئن دانش کلیم نے کہاکہ اولمپئن منصور احمد کی بیماری پر بھی پی ایچ ایف سمیت سیاسی و دیگر شخصیات نے سیلفیاں بنا کر سیاست کی، جنازے میں صدر پی ایچ ایف سمیت دیگر اہم عہدیداران کا نہ جانا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ انھیں اپنے ہیروز سے زیادہ عہدے بچانے کی فکر ہے۔ جعلی الیکشن کے ذریعے فیملی کے افراد کو منتخب کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن اب ادارہ نہیں رہا بلکہ ایک خاندان کی اس پر اجارہ داری ہوگئی جس سے کھیل کو نہیں بلکہ اسی کے افراد کو فائدہ ہوگا۔
سابق کپتان محمد سرور نے کہا کہ میں منصور کی قیادت میں کھیلا ہوں، وہ جتنے اچھے کھلاڑی تھے اس سے بھی کہیں اچھے انسان بھی تھے، ان کے جانے سے ہاکی میں جو خلا پیدا ہوا اسے جلد پُرکرنا ممکن نہیں ہوگا۔
اولمپئن سلیم ناظم نے کہاکہ اولمپئن منصور احمد کے جنازے میں حکومتی وکسی اہم پی ایچ ایف نمائندے کا شریک نہ ہونا انتہائی شرمناک ہے۔ انھوں نے کہاکہ جس شخص کی وجہ سے پاکستان 1994 میں ورلڈ چیمپئن بنا اس کے جنازے میں کوئی اہم شخصیت نہ آئی، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے عہدیدار نام نہاد الیکشن کے نام پر اپنے عہدوں کی معیاد میں اضافہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں، ڈسٹرکٹس کی سطح پر جعلی اسکروٹنی ہوئی ایسے میں صرف پنجاب کیا پوری پاکستان ہاکی فیڈریشن کے الیکشن متنازع ہوگئے اوران کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
سابق اولمپئن دانش کلیم نے کہاکہ اولمپئن منصور احمد کی بیماری پر بھی پی ایچ ایف سمیت سیاسی و دیگر شخصیات نے سیلفیاں بنا کر سیاست کی، جنازے میں صدر پی ایچ ایف سمیت دیگر اہم عہدیداران کا نہ جانا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ انھیں اپنے ہیروز سے زیادہ عہدے بچانے کی فکر ہے۔ جعلی الیکشن کے ذریعے فیملی کے افراد کو منتخب کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن اب ادارہ نہیں رہا بلکہ ایک خاندان کی اس پر اجارہ داری ہوگئی جس سے کھیل کو نہیں بلکہ اسی کے افراد کو فائدہ ہوگا۔
سابق کپتان محمد سرور نے کہا کہ میں منصور کی قیادت میں کھیلا ہوں، وہ جتنے اچھے کھلاڑی تھے اس سے بھی کہیں اچھے انسان بھی تھے، ان کے جانے سے ہاکی میں جو خلا پیدا ہوا اسے جلد پُرکرنا ممکن نہیں ہوگا۔