پاکستان پوسٹ 2 سال میں بھی اصلاحات نہ لائی جاسکیں

پوسٹ لاجسٹک کمپنی،موبائل منی،محکمے کی ری برانڈنگ میں سے کسی پرکام شروع نہ ہوسکا


حسیب حنیف May 14, 2018
ادارے کاسالانہ خسارہ10ارب سے بھی زائد ہوگیا،موجودہ دورحکومت میں30ارب سے تجاوز۔ فوٹو: فائل

پاکستان پوسٹ کی جانب سے2 سال سے زائد مدت گزرنے کے باوجود تاحال اصلاحات ایجنڈے پر عملدرآمد شروع نہیں کیا جا سکا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان پوسٹ کوجدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے اصلاحاتی ایجنڈا متعارف کروایا گیا تھا جس اصلاحاتی ایجنڈے کے تین بنیادی نکات تھے جن کے تحت پاکستان پوسٹ کی ری برانڈنگ، پوسٹ لاجسٹک کمپنی اور موبائل منی سلیوشن کا قیام عمل میں لایا جانا تھا لیکن دو سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود پاکستان پوسٹ کی جانب سے اصلاحاتی ایجنڈے کے ان تینوں منصوبوں میں سے کسی ایک پر بھی تاحال عملی کام شروع نہیں کیا جاسکا ہے۔

دوسری جانب پاکستان پوسٹ مالی بحران کا شکار ہوتا جا رہا ہے اور پاکستان پوسٹ کا سالانہ خسارہ 10ارب سے بھی تجاوز کر چکا ہے اگر موجودہ دور حکومت میں پاکستان پوسٹ کا مجموعی خسارہ دیکھا جائے تو معلوم ہو گاکہ 2013-14کے بعد سے اب تک پاکستان پوسٹ کو 30ارب سے زائد کا خسارہ ہو چکا ہے۔

مالی سال 2013-14کے دورا ن پاکستان پوسٹ کو 6ارب 58کروڑ روپے سے زائد کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ مالی سال 2014-15کے دوران پاکستان پوسٹ 6ارب 33کروڑ روپے سے زائد کے مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ 2015-16کے دوران 7ارب 48کروڑ 89لاکھ روپے خسارے کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ 2016-17کے دوران پاکستان پوسٹ کو10ارب 45کروڑ روپے خسارے کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رواں مالی سال کے دوران بھی پاکستان پوسٹ کا خسارہ مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

پاکستان پوسٹ کا خسارہ بڑھنے کی ایک بڑی وجہ آمدن اور اخراجات میں ایک بڑا فرق بتایا جا تا ہے جبکہ اس خسارے پر قابو پانے کے لیے پاکستان پوسٹ تاحال اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد نہیں کر اسکی اور یہ اصلاحات ایجنڈا بھی تاخیر کا شکار ہوتا جا رہاہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔