ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا بل اسمبلی سے آج پاس ہوگا

چیف جسٹس کی قائم کردہ کمیٹی نے اسکیم پرحکومتی موقف کی تائید کی،وفاقی وزیر خزانہ


Business Reporter May 14, 2018
جسے سڑک پرگاڑی چلانی ہے ٹیکس دینا پڑے گا ورنہ پیدل چلے،ایف پی سی سی آئی میں خطاب۔ فوٹو: فائل

PESHAWAR: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ہفتے کو ایف پی سی سی آئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کابل پیرکواسمبلی سے منظور ہوجائے گا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ چین سے4ارب ڈالر اورمتحدہ عرب امارات سے ڈھائی ارب ڈالرکی انڈر انوائسنگ ہورہی ہے۔ انڈرانوائسنگ میں کمرشل امپورٹرملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے خاتمے سے قبل کچھ ناکچھ ریفنڈ ضروردیں گے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاک افغان سرحد کے راستے غیر قانونی منی ایکس چینج بن گئے ہیں۔ افغان سرحد پر غیر قانونی ایکس چینج سے ڈالر کی اسمگلنگ ہورہی ہے۔ نان فائلر کے لئے پراپرٹی کی خریداری کی حد چالیس سے بٹھاکر پچاس لاکھ کردی گئی،ڈالر کی آزادانہ نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں گے، نئی گاڑی کی خریداری کے لئے ٹیکس فائلر ہونے کی شرط پر کوئی لچک نہیں لائی جائے گی، چین کے ساتھ تجارت میں 4 ارب ڈالر متحدہ ارب امارات کے ساتھ 2.5 ارب ڈالر کی انڈر انوائسنگ ہورہی یے،عالمی قوانین سخت ہورہے ہیں سرمائے کی امدورفت کو کھلی چھٹی نہیں دی جاسکتی۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستانی بینکوں پر بھاری جرمانوں سے بچنے کے لئے ڈالر کی نقل وحرکت کی سخت نگرانی ضروری ہے،ادویات پر کسٹمز ڈیوٹی میں کمی پر غور کریں گے۔کوئی معاملہ لاہور ہائی کورٹ اور کسی پر سندھ ہائی کورٹ سے اسٹے مل جاتا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ انتخابی دفتر کھول دیا ہے آئندہ انتخابات میں پی ایچ ڈی ایچ ایس کے حلقہ سے الیکشن لڑوں گا،کراچی کے لیے بجٹ میں پانی کی فراہمی کے بڑے منصوبہ کا اعلان کیا۔ میرا کام ایف بی آر کی وصولیاں بڑھانا نہیں بلکہ بزنس کمیونٹی کو مراعات دینا ہے، وفاقی بجٹ پیر کو اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا۔ بجٹ سے متعلق بزنس کمیونٹی کے اعتراضات کو دور کیا جائے گا۔

مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ حکومت نے اپنے پہلے چار سال معیشت کو مستحکم کیا جس کی بدولت آخری بجٹ میں عوام کو بھرپور مراعات دی ہیں، ٹیکسوں میں 50 فیصد تک کمی لائی گئی، تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس 100 فیصد تک کم کیے گئے، عوام آئندہ انتخابات میں ہماری کارکردگی کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں ووٹ دیں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔