خورشید شاہ نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا
وزیراعظم پارلیمنٹ میں آ کر وضاحت کریں اور اعتماد میں لیں، قائد حزب اختلاف
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔
نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں خورشید شاہ کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا لیکن انہوں نے شرکت سے انکار کردیا۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر کو آرمی چیف کی تجویز پر حکومت نے اجلاس میں مدعو کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ممبئی حملوں سے متعلق بیان پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس
بعدازاں پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنے چیمبر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ آج صبح مجھے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے دعوت نامے کا علم ہوا تو میں نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا، نواز شریف کا موجودہ حکومت سے تعلق ہے، میں تو اپوزیشن لیڈر ہوں حکومت فیصلہ کرے کیا کرنا ہے، قومی سلامتی کمیٹی اپنے فیصلے کرے اور وزیراعظم ہمیں ان سے آگاہ کریں، انتظار کروں گا وزیراعظم پارلیمنٹ میں آ کر وضاحت کریں اور اعتماد میں لیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں لفظوں کے کئی معنی نکلتے ہیں، اہم پوزیشنز پر رہنے والوں کو ان حالات میں سوچ سمجھ کر اور سنبھل کر بولنا چاہیے، پاکستان کے قومی سلامتی ایشوز پر ہم سب ذمہ دار ہیں۔
واضح رہے کہ ایک انگریزی اخبارکوانٹرویو میں سابق وزیراعظم اورمسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نوازشریف نے کہا تھا کہ سرحد پار جا کر150 لوگوں کوقتل کردینا قابل قبول نہیں، عسکری تنظیمیں اب تک متحرک ہیں جنھیں غیرریاستی عناصرکہا جاتا ہے، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انھیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کوقتل کردیں۔
نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں خورشید شاہ کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا لیکن انہوں نے شرکت سے انکار کردیا۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر کو آرمی چیف کی تجویز پر حکومت نے اجلاس میں مدعو کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ممبئی حملوں سے متعلق بیان پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس
بعدازاں پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنے چیمبر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ آج صبح مجھے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے دعوت نامے کا علم ہوا تو میں نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا، نواز شریف کا موجودہ حکومت سے تعلق ہے، میں تو اپوزیشن لیڈر ہوں حکومت فیصلہ کرے کیا کرنا ہے، قومی سلامتی کمیٹی اپنے فیصلے کرے اور وزیراعظم ہمیں ان سے آگاہ کریں، انتظار کروں گا وزیراعظم پارلیمنٹ میں آ کر وضاحت کریں اور اعتماد میں لیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں لفظوں کے کئی معنی نکلتے ہیں، اہم پوزیشنز پر رہنے والوں کو ان حالات میں سوچ سمجھ کر اور سنبھل کر بولنا چاہیے، پاکستان کے قومی سلامتی ایشوز پر ہم سب ذمہ دار ہیں۔
واضح رہے کہ ایک انگریزی اخبارکوانٹرویو میں سابق وزیراعظم اورمسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نوازشریف نے کہا تھا کہ سرحد پار جا کر150 لوگوں کوقتل کردینا قابل قبول نہیں، عسکری تنظیمیں اب تک متحرک ہیں جنھیں غیرریاستی عناصرکہا جاتا ہے، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انھیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کوقتل کردیں۔