پنجاب اسمبلی میں 85 ارب کا ضمنی بجٹ پیش کردیا گیا
اخراجات کا تخمینہ 1020 ارب 83کروڑ جبکہ 1102ارب44کروڑ خرچ ہوئے، وزیرخزانہ
پنجاب اسمبلی میں صوبے کا 1898ارب کا نظر ثانی شدہ جبکہ 85 ارب 40 کروڑ کا ضمنی بجٹ پیش کردیا گیا۔
اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) کو جب 2013میں حکوت ملی تو ملک میں دہشت گردی، لوڈشیڈنگ،بے روزگاری اور معاشی بحرانوں سمیت کئی طرح کے بحرانوں کا سامنا تھا، شہباز شریف اور نواز شریف کی ٹیم نے دن رات محنت کرکے ملک کو ان بحرانوں سے نکالا ہے، پنجاب ترقی کے لحاط سے سب سے بہتر صوبہ بن چکا ہے اور کامیابیوں کی نئی بلندیاں سر کر رہا ہے، پنجاب کے شہریوں کا معیار زندگی دوسروں صوبوں کے شہریوں سے بہت بہتر ہے، عوام ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ (ن) کی قیادت پراعتماد کا اظہار کریں گے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق اخراجات جاریہ کا تخمینہ 1020 ارب 83کروڑ 89لاکھ68 ہزار روپے لگایا گیا تھا جبکہ مجموعی طور پر 1102 ارب 44 کروڑ 37لاکھ21 ہزار روپے خرچ کئے گئے۔ اس طرح سرمایہ جاتی اخراجات کا تخمینہ 54ارب 90کروڑ40 لاکھ 53 ہزار روپے جبکہ 58 ارب70 کروڑ 20لاکھ98 ہزار روپے خرچ کیے گئے۔
اخراجات جاریہ میں لینڈ ریونیوکی مد میں 9کروڑ 60 لاکھ 5ہزار روپے ، صوبائی ایکسائز کی مد میں 12 کروڑ 64لاکھ 43ہزار روپے ، جنگلات کی مد میں 5کروڑ 66لاکھ30 ہزار روپے ، موٹر وہیکل ایکٹ کی مد میں 5کروڑ 55لاکھ 55ہزار روپے ، آبپاشی کی مد میں 2ارب 75کروڑ92 لاکھ 89ہزار روپے ، ایڈمنسٹریشن آف جسٹس کی مد میں 82کروڑ 27لاکھ41 ہزار روپے، جیلوں کی مد میں 5کروڑ25 لاکھ63 ہزار روپے زائد خرچ کئے گئے۔
مقرر شدہ تخمینہ کے مقابلہ میں پولیس کی مد میں 5ارب60 کروڑ 76لاکھ51 ہزار روپے ،تعلیم کی مد میں 19ارب86 کروڑ 33لاکھ 17 ہزار روپے ،صحت کی مد میں 17ارب16 کروڑ 27لاکھ 57 ہزار روپے ، زراعت کی مد میں 7ارب 60کروڑ 36 لاکھ19 ہزار روپے ،انڈسٹریزکی مد میں 75کروڑ 88 لاکھ 38 ہزار روپے ،گندم اور چینی کی سٹیٹ ٹریڈنگ کی مد میں 18کروڑ 91لاکھ 74ہزار روپے ،آبپاشی ورک کی مد میں 2ارب 84کروڑ 59لاکھ81 ہزار روپے ، سٹرکوں اور پلوں کی تعمیر کی مد میں 19ارب10 کروڑ 47لاکھ6 ہزار روپے زائد خرچ کئے گئے ہیں۔
اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) کو جب 2013میں حکوت ملی تو ملک میں دہشت گردی، لوڈشیڈنگ،بے روزگاری اور معاشی بحرانوں سمیت کئی طرح کے بحرانوں کا سامنا تھا، شہباز شریف اور نواز شریف کی ٹیم نے دن رات محنت کرکے ملک کو ان بحرانوں سے نکالا ہے، پنجاب ترقی کے لحاط سے سب سے بہتر صوبہ بن چکا ہے اور کامیابیوں کی نئی بلندیاں سر کر رہا ہے، پنجاب کے شہریوں کا معیار زندگی دوسروں صوبوں کے شہریوں سے بہت بہتر ہے، عوام ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ (ن) کی قیادت پراعتماد کا اظہار کریں گے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق اخراجات جاریہ کا تخمینہ 1020 ارب 83کروڑ 89لاکھ68 ہزار روپے لگایا گیا تھا جبکہ مجموعی طور پر 1102 ارب 44 کروڑ 37لاکھ21 ہزار روپے خرچ کئے گئے۔ اس طرح سرمایہ جاتی اخراجات کا تخمینہ 54ارب 90کروڑ40 لاکھ 53 ہزار روپے جبکہ 58 ارب70 کروڑ 20لاکھ98 ہزار روپے خرچ کیے گئے۔
اخراجات جاریہ میں لینڈ ریونیوکی مد میں 9کروڑ 60 لاکھ 5ہزار روپے ، صوبائی ایکسائز کی مد میں 12 کروڑ 64لاکھ 43ہزار روپے ، جنگلات کی مد میں 5کروڑ 66لاکھ30 ہزار روپے ، موٹر وہیکل ایکٹ کی مد میں 5کروڑ 55لاکھ 55ہزار روپے ، آبپاشی کی مد میں 2ارب 75کروڑ92 لاکھ 89ہزار روپے ، ایڈمنسٹریشن آف جسٹس کی مد میں 82کروڑ 27لاکھ41 ہزار روپے، جیلوں کی مد میں 5کروڑ25 لاکھ63 ہزار روپے زائد خرچ کئے گئے۔
مقرر شدہ تخمینہ کے مقابلہ میں پولیس کی مد میں 5ارب60 کروڑ 76لاکھ51 ہزار روپے ،تعلیم کی مد میں 19ارب86 کروڑ 33لاکھ 17 ہزار روپے ،صحت کی مد میں 17ارب16 کروڑ 27لاکھ 57 ہزار روپے ، زراعت کی مد میں 7ارب 60کروڑ 36 لاکھ19 ہزار روپے ،انڈسٹریزکی مد میں 75کروڑ 88 لاکھ 38 ہزار روپے ،گندم اور چینی کی سٹیٹ ٹریڈنگ کی مد میں 18کروڑ 91لاکھ 74ہزار روپے ،آبپاشی ورک کی مد میں 2ارب 84کروڑ 59لاکھ81 ہزار روپے ، سٹرکوں اور پلوں کی تعمیر کی مد میں 19ارب10 کروڑ 47لاکھ6 ہزار روپے زائد خرچ کئے گئے ہیں۔