وزیراعظم نے آئی ٹی سیکٹر کے لیے مراعاتی پیکیج کا اعلان

آئی ٹی برآمدات کیلیے ٹیکس چھوٹ میں2025 تک توسیع،5فیصد ڈیوٹی ڈرابیک، وفاقی علاقوںمیں سیلزٹیکس ریٹ5فیصدہوگا

اسپیشل اکنامک زونز قائم،ٹیک کمپنیوں کوترجیحی شرح پرتجارتی قرضوں کی سہولت ملے گی،پاشاکاخیرمقدم،فوری اقدامات پرزور- فوٹو: فائل

پاکستان سافٹ وئیر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر کیلیے حکومت سے مراعاتی پیکیج لینے میں کامیاب ہو گئی ہے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے آئی ٹی سیکٹر کے لیے پیکیج کا اعلان کر دیا ہے جس میں مقامی مارکیٹ اور برآمدات دونوں میں آئی ٹی سیکٹر کے فروغ ، سپورٹ میکنزم اور حکومتی مراعات شامل ہیں۔

وزیراعظم کے اس پیکیج کے تحت آئی ٹی برآمدات کیلیے ٹیکس چھوٹ 2019 سے 2025 تک بڑھا دی گئی ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر کی طرح آئی ٹی سیکٹر کیلیے بھی برآمدات پر5فیصد کیش انعام ملے گا، وفاقی علاقوں میں آئی ٹی ای ایس پر سیلز ٹیکس کی شرح بھی5فیصد کر دی گئی ہے، بورڈ آف انویسٹمنٹ اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی آئی ٹی سیکٹر کیلیے اسپیشل اکنامک زونز قائم کریں گے اور ٹیک کمپنیوں کو ترجیحی شرح پر تجارتی قرضوں کی سہولت بھی مہیاکی جائے گی۔

پاشا کے چیئرمین برکان سعید اور سیکریٹری جنرل شہریار حیدری نے بتایا کہ وزیراعظم نے یہ اعلان اپنے حالیہ دورہ کراچی میں کیا۔برکان سعید نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کی جانب سے یہ مطالبات انتہائی اہم اور گزشتہ کافی عرصے سے زیرغور تھے، موجودہ حکومت نے اس مشکل وقت میں یہ فیصلے کر کے دانشمندانہ اقدام کیا ہے، پاکستانی معیشت میں آئی ٹی سیکٹر تیزی سے ترقی کررہا ہے، اس کی سالانہ شرح نمو 30 فیصد تک ہے جو3سے 4 سال میں دگنی ہونے کی توقع ہے۔


انہوں نے کہا کہ آئی ٹی برآمدات 2.5ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں جو پاکستان کی مجموعی برآمدات کا 12 فیصد ہیں جس کا معاشی توازن برقرار رکھنے میں انتہائی اہم کردار ہے۔ انہوں نے مراعاتی پیکیج کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آئی ٹی انڈسٹری قومی فائدے اور ملکی معیشت کی ترقی کیلیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، پاشا وزارت آئی ٹی، بورڈ آف انویسٹمنٹ، وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک پاکستان اور دیگر حکومتی اداروں کے ساتھ بھی کام کر رہی ہے اور آئندہ چند ماہ میں اس مراعاتی پیکیج کی روشنی میں اقدامات طے کیے جائیں تاکہ اس انڈسٹری کو جلد ازجلد فائدہ پہنچے۔

پاشا کے سیکریٹری جنرل شہریار حیدری نے وزیراعظم کے اس اعلان کو قابل ستائش قرار دیا اور کہا کہ اس سے آئی ٹی انڈسٹری کے مطالبات پورے ہو گئے ہیں، اب اس کی مدد سے اس سیکٹر کیلیے 5 سے 10سال کی پالیسی بنانا آسان ہو جائے گا۔

 
Load Next Story