سانحہ 12 مئی میئر کراچی وسیم اختر سمیت دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد

ملزمان کی جانب سے صحتِ جرم سے انکار پر عدالت نے گواہوں کو طلب کرلیا

عدالت مقدمے میں 16 ملزمان کو اشتہاری قرار دے چکی ہے۔ فوٹو: فائل

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ 12 مئی کیس میں میئر کراچی وسیم اختر سمیت دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد کردی ہے۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ 12 مئی کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے میئر کراچی وسیم اختر سمیت دیگر ملزمان پر فردِ جرم عائد کردی، ملزمان کی جانب سے صحتِ جرم سے انکار کیا گیا جس پر عدالت نے گواہوں کو طلب کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت 23 جون تک ملتوی کردی۔


سانحہ 12 مئی کیس میں میئر کراچی سمیت 19 ملزمان ضمانت پر رہا ہیں جب کہ ملزم عمیر صدیقی گرفتار ہے، عدالت مقدمے میں 16 ملزمان کو اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سانحہ 12 مئی کی ازسر نو تحقیقات ہونی چاہیے، لوگوں کے سامنے اصل حقائق اور چہرے آنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مقدمات سے بھاگنے والے نہیں انکا سامنا کریں گے، میئر نامزد ہونے کے بعد مجھ پر 40 مقدمات ڈالے گئے، جعلی مقدمات کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ 12 مئی 2007 کو سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور آمریت میں وکلا تحریک کے دوران غیر فعال چیف جسٹس افتخار چوہدری کی کراچی آمد پر سیاسی جماعت کے کارکنوں کی فائرنگ سے وکلا سمیت کم از کم 50 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
Load Next Story