ندیم عمرکے بلامقابلہ منتخب ہونے کا نوٹیفکیشن جاری
نئے صدرکے سی سی اے کیخلاف کسی امیدوار نے کاغذات جمع نہیں کرائے
پی سی بی نے ندیم عمر کے کے سی سی اے کے بلامقابلہ صدر منتخب ہونے کا نوٹیفیکشن جاری کر دیا۔
ایسوسی ایشن کی اگلی 3 سالہ مدت کیلیے صدارتی انتخاب میں ان کیخلاف کسی دوسرے امیدوار نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔ بورڈ کے ڈپٹی الیکشن کمشنر احمد شہزاد فاروق رانا کی جانب سے منگل کو جاری ہونے والے نوٹیفیکشن میں ندیم عمر کی بلا مقابلہ کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے ان کو اگلے 3 یوم میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کی ہدایت دی گئی ہے، ندیم عمر کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہونے کے بعد ایسوسی ایشن کے سیکریٹری کے لیے 4 امیدوار میدان میں ہیں، ان میں ہم خیال گروپ 3 امیدواروں کے ساتھ ایم توصیف صدیقی آزادانہ حیثیت سے انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔
پی سی بی کے تحت 4 مئی کو ہونے والے انتخابات میں ایسوسی ایشن کے نئے صدر کے بلا مقابلہ انتخاب کے بعد اب سیکریٹری کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا جبکہ آئین میں ترمیم کے بعد پہلی مرتبہ خازن کا تقرر بورڈ خود کرے گا، کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کے نئے سیکریٹری کیلیے انتخابات 4 مئی کو نیشنل اسٹیڈیم میں ہوں گے، ان انتخابات میں کے سی سی اے کے 7 زونز کے صدور، سیکریٹریز اور خازن اگلی مدت کیلیے اپنے نئے سیکریٹری کو منتخب کرینگے۔
ان انتخابات میں ووٹرز کی تعداد 21 ہے، ہم خیال گروپ کے 3 امیدوار علی حسین، سابق سیکریٹری شفیق کاظمی اور سراج الاسلام بخاری کے ساتھ کے سی سی اے کے سابق اسسٹنٹ سیکریٹری ایم توصیف صدیقی میدان میں ہیں، 9 مئی تک ان کاغذات نامزدگی پر اعتراضات داخل کیے جاسکیں گے جبکہ 11 مئی تک ان اعتراضات پر جواب داخل کیا جاسکتا ہے، 14 مئی کو کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے ساتھ اعتراضات کی سماعت ہوگی، 15 مئی کو ایسے اعتراضات پر فیصلوں کے بعد انتخابی امیدواروں کی عبوری فہرست کا اجرا ہوگا، 22 مئی تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے حقدار ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلوں کے خلاف 29 مئی تک پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے روبرو اپیل کی جاسکے گی جس کے بعد 4 مئی کو انتخابات ہوں گے، انتخابی نتائج کاانحصار کی جانے والی اپیل کے فیصلہ پر ہوگا۔
قبل ازیں ریجنل سطح پر ہونے والے انتخابات میں صدر، سیکریٹری اور خازن کی نشست پر انتخاب عمل میں لایا جاتا تھا، تاہم پی سی بی نے اپنے آئین میں ترمیم کرکے خازن خود نامزد کرنے کا اختیار حاصل کرلیا تھا، واضح رہے کہ کے سی سی اے کے سابقہ عہدیداروں کی 3 سالہ آئینی مدت گزشتہ برس 2 مئی کو مکمل ہوگئی تھی۔ پی سی بی کے جاری کیے جانے والے نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ منتخب عہدیدار کلب، ڈسٹرکٹ اور ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے حوالے سے بورڈ کے منظور شدہ قواعد و ضوابط پر سختی سے کار بند رہیں۔
کراچی کرکٹ میں انقلابی تبدیلیاں لاؤں گا،ندیم عمر
پی ایس ایل کی معروف فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے روح رواں اورکے سی سی اے کے بلامقابلہ منتخب صدر منتخب ہونے والے ندیم عمر نے ایک مرتبہ پھر اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ انقلابی تبدیلیاں لاکر کراچی کرکٹ کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کوشش کروں گا، پاکستان کرکٹ میں شہر قائد کوکھویا ہوا مقام واپس لانے کی ہر ممکن کوشش ہوگی۔
میں سب کو ساتھ لے کر چلوں گا، کرکٹرز اور کرکٹ کی ترقی کے لیے اپنے اہداف مقرر کرلیے ہیں، اہلیان کراچی کو مایوس نہیں کروںگا، اصولوں پر سودے بازی نہیں ہوگی، انھوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو پی سی بی کی جانب سے اپنے بلا مقابلہ انتخاب کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعد نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ کے سی سی اے اب ایک نئے رنگ میں نظر آئے گی، ایسوسی ایشنن ربڑ اسٹیمپ نہیں بنے گی اور پی سی بی پر انحصار کے بجائے اسے مالی طور پر خود کفیل بنایا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ کراچی کے کھلاڑیوں کے ساتھ ناانصافی ہوتی رہی ہے لیکن اب یہ سلسلہ مزید نہیں چلے گا،کسی کھلاڑی کے ساتھ مزید ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی، انھوں نے کہا کہ میں نے کراچی کرکٹ کی ترقی کے لیے اپنے اہداف مقرر کیے ہیں، ان معاملات پر اتفاق رائے کے ساتھ عمل پیرا ہونے کی کوشش کروں گا، اب کراچی کی ٹیموں کا انتخاب صرف میرٹ کی بنیاد پر ہوگا۔
کراچی میں زونل سطح پر ٹیموں کو فرنچائز بناکر نئے ٹیلنٹ کو بہتر مواقع فراہم کیے جائیں گے، انھوں نے کہا کہ میں پہلے بھی اظہار کرچکا ہوں کہ اس عہدے کی کبھی بھی خواہش نہیں کی لیکن کراچی کرکٹ کی بہتری کے لیے یہ ذمہ داری اٹھانے پر تیار ہوا۔
میری ابتدا سے خواہش رہی ہے کہ ملک میں کرکٹ کی نرسری کی حیثیت رکھنے والے شہر کراچی کو اس کھیل میں کھویا ہوا مقام دوبارہ ملے، بوجوہ میں کے سی اے کے انتخابات میں حصہ لینے کا خواہشمند نہیں تھا لیکن کراچی کرکٹ کی ابتر حالت دیکھ کر میں نے میدان میں آنے کا فیصلہ کیا ہے، کرکٹ کے فروغ اور کرکٹرز کی بہبود کے لیے کوشاں رہوں گا، کے سی سی اے کو آزاد ادارہ بنایا جائے گا، جو پی سی بی کا محتاج نہیں ہوگا۔
ایسوسی ایشن کی اگلی 3 سالہ مدت کیلیے صدارتی انتخاب میں ان کیخلاف کسی دوسرے امیدوار نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔ بورڈ کے ڈپٹی الیکشن کمشنر احمد شہزاد فاروق رانا کی جانب سے منگل کو جاری ہونے والے نوٹیفیکشن میں ندیم عمر کی بلا مقابلہ کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے ان کو اگلے 3 یوم میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کی ہدایت دی گئی ہے، ندیم عمر کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہونے کے بعد ایسوسی ایشن کے سیکریٹری کے لیے 4 امیدوار میدان میں ہیں، ان میں ہم خیال گروپ 3 امیدواروں کے ساتھ ایم توصیف صدیقی آزادانہ حیثیت سے انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔
پی سی بی کے تحت 4 مئی کو ہونے والے انتخابات میں ایسوسی ایشن کے نئے صدر کے بلا مقابلہ انتخاب کے بعد اب سیکریٹری کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا جبکہ آئین میں ترمیم کے بعد پہلی مرتبہ خازن کا تقرر بورڈ خود کرے گا، کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کے نئے سیکریٹری کیلیے انتخابات 4 مئی کو نیشنل اسٹیڈیم میں ہوں گے، ان انتخابات میں کے سی سی اے کے 7 زونز کے صدور، سیکریٹریز اور خازن اگلی مدت کیلیے اپنے نئے سیکریٹری کو منتخب کرینگے۔
ان انتخابات میں ووٹرز کی تعداد 21 ہے، ہم خیال گروپ کے 3 امیدوار علی حسین، سابق سیکریٹری شفیق کاظمی اور سراج الاسلام بخاری کے ساتھ کے سی سی اے کے سابق اسسٹنٹ سیکریٹری ایم توصیف صدیقی میدان میں ہیں، 9 مئی تک ان کاغذات نامزدگی پر اعتراضات داخل کیے جاسکیں گے جبکہ 11 مئی تک ان اعتراضات پر جواب داخل کیا جاسکتا ہے، 14 مئی کو کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے ساتھ اعتراضات کی سماعت ہوگی، 15 مئی کو ایسے اعتراضات پر فیصلوں کے بعد انتخابی امیدواروں کی عبوری فہرست کا اجرا ہوگا، 22 مئی تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے حقدار ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلوں کے خلاف 29 مئی تک پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے روبرو اپیل کی جاسکے گی جس کے بعد 4 مئی کو انتخابات ہوں گے، انتخابی نتائج کاانحصار کی جانے والی اپیل کے فیصلہ پر ہوگا۔
قبل ازیں ریجنل سطح پر ہونے والے انتخابات میں صدر، سیکریٹری اور خازن کی نشست پر انتخاب عمل میں لایا جاتا تھا، تاہم پی سی بی نے اپنے آئین میں ترمیم کرکے خازن خود نامزد کرنے کا اختیار حاصل کرلیا تھا، واضح رہے کہ کے سی سی اے کے سابقہ عہدیداروں کی 3 سالہ آئینی مدت گزشتہ برس 2 مئی کو مکمل ہوگئی تھی۔ پی سی بی کے جاری کیے جانے والے نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ منتخب عہدیدار کلب، ڈسٹرکٹ اور ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے حوالے سے بورڈ کے منظور شدہ قواعد و ضوابط پر سختی سے کار بند رہیں۔
کراچی کرکٹ میں انقلابی تبدیلیاں لاؤں گا،ندیم عمر
پی ایس ایل کی معروف فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے روح رواں اورکے سی سی اے کے بلامقابلہ منتخب صدر منتخب ہونے والے ندیم عمر نے ایک مرتبہ پھر اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ انقلابی تبدیلیاں لاکر کراچی کرکٹ کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کوشش کروں گا، پاکستان کرکٹ میں شہر قائد کوکھویا ہوا مقام واپس لانے کی ہر ممکن کوشش ہوگی۔
میں سب کو ساتھ لے کر چلوں گا، کرکٹرز اور کرکٹ کی ترقی کے لیے اپنے اہداف مقرر کرلیے ہیں، اہلیان کراچی کو مایوس نہیں کروںگا، اصولوں پر سودے بازی نہیں ہوگی، انھوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو پی سی بی کی جانب سے اپنے بلا مقابلہ انتخاب کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعد نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ کے سی سی اے اب ایک نئے رنگ میں نظر آئے گی، ایسوسی ایشنن ربڑ اسٹیمپ نہیں بنے گی اور پی سی بی پر انحصار کے بجائے اسے مالی طور پر خود کفیل بنایا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ کراچی کے کھلاڑیوں کے ساتھ ناانصافی ہوتی رہی ہے لیکن اب یہ سلسلہ مزید نہیں چلے گا،کسی کھلاڑی کے ساتھ مزید ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی، انھوں نے کہا کہ میں نے کراچی کرکٹ کی ترقی کے لیے اپنے اہداف مقرر کیے ہیں، ان معاملات پر اتفاق رائے کے ساتھ عمل پیرا ہونے کی کوشش کروں گا، اب کراچی کی ٹیموں کا انتخاب صرف میرٹ کی بنیاد پر ہوگا۔
کراچی میں زونل سطح پر ٹیموں کو فرنچائز بناکر نئے ٹیلنٹ کو بہتر مواقع فراہم کیے جائیں گے، انھوں نے کہا کہ میں پہلے بھی اظہار کرچکا ہوں کہ اس عہدے کی کبھی بھی خواہش نہیں کی لیکن کراچی کرکٹ کی بہتری کے لیے یہ ذمہ داری اٹھانے پر تیار ہوا۔
میری ابتدا سے خواہش رہی ہے کہ ملک میں کرکٹ کی نرسری کی حیثیت رکھنے والے شہر کراچی کو اس کھیل میں کھویا ہوا مقام دوبارہ ملے، بوجوہ میں کے سی اے کے انتخابات میں حصہ لینے کا خواہشمند نہیں تھا لیکن کراچی کرکٹ کی ابتر حالت دیکھ کر میں نے میدان میں آنے کا فیصلہ کیا ہے، کرکٹ کے فروغ اور کرکٹرز کی بہبود کے لیے کوشاں رہوں گا، کے سی سی اے کو آزاد ادارہ بنایا جائے گا، جو پی سی بی کا محتاج نہیں ہوگا۔