افغان طالبان کا فراہ شہر پر حملہ 18 فوجی درجنوں جنگجو جاں بحق
طالبان جنگجوئوں کی بڑی تعداد نے فراہ پر مختلف سمتوں سے دھاوا بولا
افغان اور امریکی فضائیہ نے مغربی شہر فراہ میں طالبان کے ٹھکانوں کو شدید بمباری سے نشانہ بنایااس سے قبل طالبان نے فراہ شہر پر قبضہ کرنے کیلیے حملہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق لڑائی میں درجنوں افغان اہلکار اور طالبان جاں بحق ہوئے ہیں۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق لڑائی میں 2افغان فوجی اور 10جنگجو جاں بحق ہوئے ہیں۔ طالبان کی ایک بہت بڑی تعداد نے صوبائی دارالحکومت فراہ پر مختلف سمتوں سے دھاوا بولا اور وہ شہر کے متعددعلاقوں پر قابض ہیں۔ فراہ کی صوبائی کونسل کے ایک رْکن خیر محمد نور زئی نے بتایا کہ سیکڑوں طالبان نے 3مختلف اطراف سے شہر پر حملہ کیا۔ فراہ شہر کے علاقے عسکر آباد میں ہونے والے خودکش حملے میں 18 افغان فوجیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ نور زئی کے مطابق حملہ آوروں نے شہر سے باہر قائم تین سے چار چیک پوسٹوں کو تباہ کر دیا جس کی وجہ سے کافی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں اور صوبائی پولیس کے نائب سربراہ سمیت 10 افراد زخمی ہیں۔
صوبائی کونسل کی ایک اور رْکن جمیلہ امینی کے مطابق جانی نقصان کا درست اندازہ ابھی تک نہیں ہو سکا کیونکہ لڑائی ابھی تک جاری ہے۔ سیکڑوں خاندان گھر بار چھوڑ کر وہاں سے نکل گئے ہیں۔ صوبائی کونسل کے ارکان کے مطابق طالبان نے فراہ کے مضافات میں کم از کم 3 دیہات پر قبضہ کر لیا اور پھر مختلف چیک پوائنٹس کو آگ لگا دی۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان محمد ردمانش نے بتایا کہ اضافی فورسز کو وہاں بھیج دیا گیا ہے تاکہ اْن علاقوں کو واپس حاصل کیا جا سکے جہاں طالبان قبضہ کر چکے ہیں۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کا کہنا ہے کہ پولیس اسپیشل فورسز کے اہلکاروں کو بھی شہر میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس دوران افغان فضائیہ کے طیارے جنگجوئوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ دوسری طرف طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں طالبان حملہ آوروں کو دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس دوران فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ مجاہد نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے شہر پر مختلف اطراف سے حملہ کیا اور کئی سیکیورٹی چیک پوسٹوں کو تباہ کر دیا۔ حملوں کے بعد شہر میں اسکول، دکانیں اور سرکاری دفاتر بند کردیے گئے۔
ذرائع کے مطابق لڑائی میں درجنوں افغان اہلکار اور طالبان جاں بحق ہوئے ہیں۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق لڑائی میں 2افغان فوجی اور 10جنگجو جاں بحق ہوئے ہیں۔ طالبان کی ایک بہت بڑی تعداد نے صوبائی دارالحکومت فراہ پر مختلف سمتوں سے دھاوا بولا اور وہ شہر کے متعددعلاقوں پر قابض ہیں۔ فراہ کی صوبائی کونسل کے ایک رْکن خیر محمد نور زئی نے بتایا کہ سیکڑوں طالبان نے 3مختلف اطراف سے شہر پر حملہ کیا۔ فراہ شہر کے علاقے عسکر آباد میں ہونے والے خودکش حملے میں 18 افغان فوجیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ نور زئی کے مطابق حملہ آوروں نے شہر سے باہر قائم تین سے چار چیک پوسٹوں کو تباہ کر دیا جس کی وجہ سے کافی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں اور صوبائی پولیس کے نائب سربراہ سمیت 10 افراد زخمی ہیں۔
صوبائی کونسل کی ایک اور رْکن جمیلہ امینی کے مطابق جانی نقصان کا درست اندازہ ابھی تک نہیں ہو سکا کیونکہ لڑائی ابھی تک جاری ہے۔ سیکڑوں خاندان گھر بار چھوڑ کر وہاں سے نکل گئے ہیں۔ صوبائی کونسل کے ارکان کے مطابق طالبان نے فراہ کے مضافات میں کم از کم 3 دیہات پر قبضہ کر لیا اور پھر مختلف چیک پوائنٹس کو آگ لگا دی۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان محمد ردمانش نے بتایا کہ اضافی فورسز کو وہاں بھیج دیا گیا ہے تاکہ اْن علاقوں کو واپس حاصل کیا جا سکے جہاں طالبان قبضہ کر چکے ہیں۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کا کہنا ہے کہ پولیس اسپیشل فورسز کے اہلکاروں کو بھی شہر میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس دوران افغان فضائیہ کے طیارے جنگجوئوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ دوسری طرف طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں طالبان حملہ آوروں کو دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس دوران فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ مجاہد نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے شہر پر مختلف اطراف سے حملہ کیا اور کئی سیکیورٹی چیک پوسٹوں کو تباہ کر دیا۔ حملوں کے بعد شہر میں اسکول، دکانیں اور سرکاری دفاتر بند کردیے گئے۔