پنجاب خیبرپختونخوا میں بریک ڈاؤن کئی گھنٹوں بعد بھی بجلی بحال نہ ہوسکی

بریک ڈاؤن کی وجوہات کے تعین کے لیے انکوائری شروع کردی گئی ہے، ترجمان پاور ڈویژن


طالب فریدی May 16, 2018
فنی خرابی کے باعث گدو ، مظفر گڑھ، ملتان اور خیبرپختونخوا کے پاور پلانٹس متاثر ہوئے، ترجمان پاور ڈویژن فوٹو:فائل

بجلی فراہم کرنے والے سپلائی سسٹم میں فنی خرابی کے باعث لاہور سمیت پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بیشترعلاقوں میں کئی گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی بند ہے۔

نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کے بجلی سپلائی کرنے والے ترسیلی نظام میں فنی خرابی پیدا ہونے اور بجلی کےبریک ڈاؤن کی وجہ سے لاہور، ملتان،وہاڑی، چشتیاں، مظفر گڑھ، کوٹ ادو، لکشمی چوک، رحیم یار خان، ساہیوال، قصور، شیخوپورہ، ننکانہ، فیصل آباد، جھنگ، سرگودھا سمیت خیبرپختونخوا کے اکثر شہروں میں بجلی بند ہو گئی۔ ٹرانسمیشن سسٹم ٹرپ کرنے سے تربیلا، منگلا اور غازی بروتھا کی سپلائی لائنز بھی ٹرپ کر گئیں جب کہ سندھ اور بلوچستان کو ٹرانسمیشن نظام میں لگائے گئے پروٹیکشن سسٹم نے بجلی کے بریک ڈاؤن سے بچا لیا۔

پاور ڈویژن کے ترجمان کے مطابق فنی خرابی کے باعث گدو، مظفر گڑھ، ملتان اور خیبرپختونخوا کے پاور پلانٹس متاثر ہوئے۔ تاہم تربیلا، منگلا اور غازی بروتھا پاور پلانٹس سے بجلی کی سپلائی بحال کر دی گئی جبکہ مظفر گڑھ گدو پاور پلانٹس کے کچھ پاور ہاؤس سےبھی بجلی کی فراہمی شروع کر دی گئی۔

پاور ڈویژن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فنی خرابی کیوں پیدا ہوئی اس کی انکوائری شروع کر دی گئی ہےجب کہ بجلی جلد بحال کردی جائے گی۔

ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجوہات کے تعین کے لیے ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن وسیم مختار کی سربراہی میں 4 رکنی انکوائری ٹیم بنا دی گئی ہے جو اپنی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد رپورٹ وفاقی وزیر اویس لغاری کو دے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں