ترکی نے اسرائیل کے سفیر کو میڈیا کی موجودگی میں ملک بدر کردیا
ترکی نے میڈیا کو طلب کر کے اسرائیلی سفارت کار کی ملک بدری کے مناظر کی عکس بندی کرنے کا حکم دیا
ترکی نے اسرائیل کے سفارت کار کو میڈیا کی موجودگی میں ایئرپورٹ سے بے دخل کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی بربریت کی تازہ دم واقعات کے بعد ترکی اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے اور امریکا کی جانب سے اپنا سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے بعد ترکی نے اپنا سفیر فوری طور پر واپس بلاتے ہوئے اپنے ملک سے اسرائیلی سفارت کار کو چلے جانے کا حکم دے دیا۔
ترکی نے اسرائیلی سفارت کار کی ملک بدری کے واقعے کی کوریج کے لیے میڈیا کو بلوالیا اور اسرائیلی سفارت کار کی عام افراد کی طرح تلاشی لے کر ایئرپورٹ سے روانہ کردیا جب کہ یہ مناظر براہ راست دکھائے گئے۔
دوسری جانب امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقلی پر فلسطینی خواتین، بزرگ اور بچوں نے بھرپور احتجاج کیا اور اسرائیل و امریکی گٹھ جوڑ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے غزہ کی سرحد پر پہنچ گئے، قابض اسرائیلی فوج نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کر کے 68 افراد کو شہید اور 3 ہزار افراد کو زخمی کردیا تھا، فلسطین میں گزشتہ روز یوم سقوط فلسطین منایا گیا۔
واضح رہے کہ ترکی فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز اُٹھانے والی سب سے موثر آواز ہے، ترکی نے دنیا کے ہر بڑے فورم پر اسرائیلی بربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا اور او آئی سی کا اجلاس بھی طلب کررکھا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی بربریت کی تازہ دم واقعات کے بعد ترکی اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے اور امریکا کی جانب سے اپنا سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے بعد ترکی نے اپنا سفیر فوری طور پر واپس بلاتے ہوئے اپنے ملک سے اسرائیلی سفارت کار کو چلے جانے کا حکم دے دیا۔
ترکی نے اسرائیلی سفارت کار کی ملک بدری کے واقعے کی کوریج کے لیے میڈیا کو بلوالیا اور اسرائیلی سفارت کار کی عام افراد کی طرح تلاشی لے کر ایئرپورٹ سے روانہ کردیا جب کہ یہ مناظر براہ راست دکھائے گئے۔
دوسری جانب امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقلی پر فلسطینی خواتین، بزرگ اور بچوں نے بھرپور احتجاج کیا اور اسرائیل و امریکی گٹھ جوڑ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے غزہ کی سرحد پر پہنچ گئے، قابض اسرائیلی فوج نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کر کے 68 افراد کو شہید اور 3 ہزار افراد کو زخمی کردیا تھا، فلسطین میں گزشتہ روز یوم سقوط فلسطین منایا گیا۔
واضح رہے کہ ترکی فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز اُٹھانے والی سب سے موثر آواز ہے، ترکی نے دنیا کے ہر بڑے فورم پر اسرائیلی بربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا اور او آئی سی کا اجلاس بھی طلب کررکھا ہے۔