بارش ہو یا دھوپ چھتری بچائے روپ

ساراحسن اوررومانس اپنی جگہ،مگرمینھ برس کرمیک اپ دھوڈالےاورہیئراسٹائل کوبگاڑکررکھ دے،توسارارومانس مٹی میں مل جاتا ہے۔

ماڈل: نایاب ثمرین ۔ فوٹو : فائل

دھوپ اپنی تمازت سے ہر جسم وجاں کے لیے عذاب بن جاتی ہے، مگر روپ والوں یہ دہری مصیبت بن کر اترتی ہے۔


ایک تو ان کی نزاکت کے لیے گرمی کی شدت سہنا مشکل، پھر دھوپ کے حملے میں روپ کے غارت ہونے کا خطرہ، خاص کر گورے رنگ کے سنولا جانے کا خدشہ تو گوریوں کا رنگ پیلا کرجاتا ہے۔ پھر کرنوں کی زد میں آنے والی خوب صورت آنکھیں مندھ جائیں پتا ہی نہیں چلتا کہ یہ چندھیائے ہوئے نینا جھیل ہیں کے مدھ کے پیالے۔

اسی طرح برسات کا سارا حسن اور رومانس اپنی جگہ، مگر مینھ برس کر میک اپ دھوڈالے اور ہیئر اسٹائل کو بگاڑ کر رکھ دے، تو سارا رومانس مٹی میں مل جاتا ہے۔ ایسے میں چھتری ہی ہے جو برستے پانی اور دہکتی دھوپ کے ستم سے روپ کو بچائے رکھتی ہے۔ نازک، نفیس، دیدہ زیب رنگوں والی اور دل کش ڈیزائنوں سے مزین چھتریاں روپ کی رکھوالی ہی نہیں کرتی، اپنے سائے تلے حسن کو مزید دل کشی بھی عطا کرتی ہیں۔
Load Next Story