نیشنل بینک کا وائس پریزیڈنٹ عثمان سعید اربوں کی کرپشن کے الزام میں گرفتار
نیشنل بینک افسران اور 13 بڑے کاروباری گروپس مالکان نے ملی بھگت کرکے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا، نیب
نیب لاہور نے اہم کارروائی کرتے ہوئے اربوں روپے کے غبن میں مبینہ طور پر ملوث سرکاری نیشنل بینک کے نائب صدر کو گرفتار کرلیا۔
نیب حکام نے ملزم کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے احتساب عدالت کے روبرو پیش کردیا۔ نیب لاہور نے بتایا کہ نیشنل بینک کے لاہور فارن ایکسچینچ ڈیپارٹمنٹ میں مبینہ طور پر اربوں روپے کی خردبرد کی تحقیقات کی گئیں۔
تفتیشی ٹیم نے فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ پر چھاپہ کر متعلقہ ریکارڈ قبضہ میں لیتے ہوئے مرکزی ملزم نیشنل بینک کے وائس پریزیڈنٹ عثمان سعید کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزم عثمان سعید مین برانچ فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ کا سربراہ تعینات تھا اور اس کی 2 سے 3 ارب روپے کی کرپشن کے شواہد مل گئے ہیں۔
نیب لاہور نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ 13 بڑے کاروباری گروپس کے مالکان اور بینک افسران کی ملی بھگت سے حکومتی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ ملزمان نے ملی بھگت کرکے درآمد شدہ مال بغیر ادائیگی بینک سے جاری کرواتے رہے۔ نیب لاہور کیس میں مزید بینک افسران کے ملوث ہونے اور متعلقہ کمپنیوں کے حوالے سے تحقیقات کررہا ہے۔
نیب حکام نے ملزم کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے احتساب عدالت کے روبرو پیش کردیا۔ نیب لاہور نے بتایا کہ نیشنل بینک کے لاہور فارن ایکسچینچ ڈیپارٹمنٹ میں مبینہ طور پر اربوں روپے کی خردبرد کی تحقیقات کی گئیں۔
تفتیشی ٹیم نے فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ پر چھاپہ کر متعلقہ ریکارڈ قبضہ میں لیتے ہوئے مرکزی ملزم نیشنل بینک کے وائس پریزیڈنٹ عثمان سعید کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزم عثمان سعید مین برانچ فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ کا سربراہ تعینات تھا اور اس کی 2 سے 3 ارب روپے کی کرپشن کے شواہد مل گئے ہیں۔
نیب لاہور نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ 13 بڑے کاروباری گروپس کے مالکان اور بینک افسران کی ملی بھگت سے حکومتی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ ملزمان نے ملی بھگت کرکے درآمد شدہ مال بغیر ادائیگی بینک سے جاری کرواتے رہے۔ نیب لاہور کیس میں مزید بینک افسران کے ملوث ہونے اور متعلقہ کمپنیوں کے حوالے سے تحقیقات کررہا ہے۔