سحر و افطار میں دودھ سوڈا اور تلی ہوئی اشیا زہر قاتل ہیں طبی ماہرین
لوگوں کو پتہ چل جائے کہ وہ کیا کھا رہے ہیں تو وہ گملوں میں سبزیاں اگا کر کھائیں، ڈاکٹر اظہر
طبی ماہرین نے سحر و افطار میں دودھ سوڈے اور تلی ہوئی اشیا کو زہر قاتل قرار دیا ہے جبکہ ہانڈی میں کھانے والے چمچ جتنا تیل ڈالنے کا مشورہ دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر امراض قلب ڈاکٹر اظہرکیانی نے کہا ہے سحری اور افطاری میں غیرضروری اشیا کھانے سے روزہ دار بیمار پڑ جاتا ہے، سموسے، پکوڑے، کچوریاں نقصان دہ ہیں، اس سے دل کے امراض اور آنتوں کا کینسر بھی ہو جاتا ہے، پھل اور کھجور کے ساتھ کھانا کھانا صحت افزا ہے، لوگوں کو پتہ چل جائے کہ وہ کیا کھا رہے ہیں توگھروں میں گملوں اور کیاریوں میں خالص سبزیاں اگا کر استعمال کریں، پام آئل سب سے زیادہ نقصان دہ ہے۔
22،23 برس کے نوجوانوں کو ہارٹ اٹیک کی وجہ بازاری کھانے ہیں، فوڈ اتھارٹی ملاوٹ زدہ اشیاء پر نظررکھے، حکومت ایسی اشیا تیارکرنیوالوں کو سخت سزائیں دے، گھرکی ہانڈی میں چاول والے چمچے سے زیادہ تیل نہ ڈالیں، تری یا چکنائی نظرنہیں آنی چاہیے، موسمی سبزی اورپھل استعمال کریں۔
صحافی اور فوڈ ایکسپرٹ محسن بھٹی نے کہا پکوڑوں میں استعمال ہونیوالا بیسن سستا اور چنے کی دال مہنگی ملتی ہے کیونکہ وہ خالص چنے کی دال سے بلکہ کیڑے لگی دالوں کوپیس کر تیار کیا جاتا ہے، اس میں مکئی کے دانے اور مونگ کی مسترد دال ڈالی جاتی ہے، جس تیل میں پکوڑے تلے جاتے ہیں، اس کی عمر آٹھ گھنٹے ہوتی ہے ،جس کے بعد اسے ضائع کردیا جانا چاہیئے۔
آنحضورؐ کی پسندیدہ کھجور، انجیر اور شہدکی افادیت بہت زیادہ ہے تاہم ہمارے ہاں کھجوروں پر گندے تیل اور میلے ہاتھوں سے پالش کی جاتی ہے، جس کے بعد یہ کھانے کے قابل نہیں رہتی، فروٹ چارٹ میں استعمال ہونے وال ااہم پھل سیب ہے، پاکستان میں اس کی فصل اگست میں آنا شروع ہوتی ہے، اس وقت کولڈ اسٹوریج میں دستیاب سیب اپنی میعاد پوری کرچکا، دوسرا سیب درآمدشدہ ہے، اس کی عمربڑھانے کیلیے اس پر ویکس کی ملمع کاری کی جاتی ہے۔
دودھ ، سوڈاگرمی کا نہیں ہڈیوں کا توڑہے، سوڈے میں موجودفاسفیٹ ،کاربونیٹ، کیفین اور چینی کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے، جب اسے دودھ کے ساتھ ملایاجاتاہے تو اس میں موجود کیلشیم اس مواد کو جذب کرلیتا ہے، جس سے دودھ کی افادیت ختم ہو جاتی ہے۔
مفتی حنیف قریشی نے کہا کہ دین کا کام انسانیت کی تکمیل ہے جو جسمانی نشوونما کا نام نہیں بلکہ روحانی بالیدگی اور اخلاقی اقدار کی پختگی اس کا حصہ ہے، اللہ اور اس کے رسول ﷺ حکیم مطلق ہیں، روزے کے جسمانی و روحانی فوائدہیں، روزہ افطارکرانے کا بھی بہت ثواب ہوتا ہے۔
حدیث ہے کہ جس نے ملاوٹ کی وہ ہم میں سے نہیں اس پر عملدرآمد اور ابلاغ کا مسئلہ ہے،سیاست اور کھیل کو زیادہ کوریج دی جاتی ہے مگر اسے نہیں، دوسری طرف علماء بھی اس کی اتنی تلقین نہیں کرتے جتنی کرنی چاہیے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر امراض قلب ڈاکٹر اظہرکیانی نے کہا ہے سحری اور افطاری میں غیرضروری اشیا کھانے سے روزہ دار بیمار پڑ جاتا ہے، سموسے، پکوڑے، کچوریاں نقصان دہ ہیں، اس سے دل کے امراض اور آنتوں کا کینسر بھی ہو جاتا ہے، پھل اور کھجور کے ساتھ کھانا کھانا صحت افزا ہے، لوگوں کو پتہ چل جائے کہ وہ کیا کھا رہے ہیں توگھروں میں گملوں اور کیاریوں میں خالص سبزیاں اگا کر استعمال کریں، پام آئل سب سے زیادہ نقصان دہ ہے۔
22،23 برس کے نوجوانوں کو ہارٹ اٹیک کی وجہ بازاری کھانے ہیں، فوڈ اتھارٹی ملاوٹ زدہ اشیاء پر نظررکھے، حکومت ایسی اشیا تیارکرنیوالوں کو سخت سزائیں دے، گھرکی ہانڈی میں چاول والے چمچے سے زیادہ تیل نہ ڈالیں، تری یا چکنائی نظرنہیں آنی چاہیے، موسمی سبزی اورپھل استعمال کریں۔
صحافی اور فوڈ ایکسپرٹ محسن بھٹی نے کہا پکوڑوں میں استعمال ہونیوالا بیسن سستا اور چنے کی دال مہنگی ملتی ہے کیونکہ وہ خالص چنے کی دال سے بلکہ کیڑے لگی دالوں کوپیس کر تیار کیا جاتا ہے، اس میں مکئی کے دانے اور مونگ کی مسترد دال ڈالی جاتی ہے، جس تیل میں پکوڑے تلے جاتے ہیں، اس کی عمر آٹھ گھنٹے ہوتی ہے ،جس کے بعد اسے ضائع کردیا جانا چاہیئے۔
آنحضورؐ کی پسندیدہ کھجور، انجیر اور شہدکی افادیت بہت زیادہ ہے تاہم ہمارے ہاں کھجوروں پر گندے تیل اور میلے ہاتھوں سے پالش کی جاتی ہے، جس کے بعد یہ کھانے کے قابل نہیں رہتی، فروٹ چارٹ میں استعمال ہونے وال ااہم پھل سیب ہے، پاکستان میں اس کی فصل اگست میں آنا شروع ہوتی ہے، اس وقت کولڈ اسٹوریج میں دستیاب سیب اپنی میعاد پوری کرچکا، دوسرا سیب درآمدشدہ ہے، اس کی عمربڑھانے کیلیے اس پر ویکس کی ملمع کاری کی جاتی ہے۔
دودھ ، سوڈاگرمی کا نہیں ہڈیوں کا توڑہے، سوڈے میں موجودفاسفیٹ ،کاربونیٹ، کیفین اور چینی کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے، جب اسے دودھ کے ساتھ ملایاجاتاہے تو اس میں موجود کیلشیم اس مواد کو جذب کرلیتا ہے، جس سے دودھ کی افادیت ختم ہو جاتی ہے۔
مفتی حنیف قریشی نے کہا کہ دین کا کام انسانیت کی تکمیل ہے جو جسمانی نشوونما کا نام نہیں بلکہ روحانی بالیدگی اور اخلاقی اقدار کی پختگی اس کا حصہ ہے، اللہ اور اس کے رسول ﷺ حکیم مطلق ہیں، روزے کے جسمانی و روحانی فوائدہیں، روزہ افطارکرانے کا بھی بہت ثواب ہوتا ہے۔
حدیث ہے کہ جس نے ملاوٹ کی وہ ہم میں سے نہیں اس پر عملدرآمد اور ابلاغ کا مسئلہ ہے،سیاست اور کھیل کو زیادہ کوریج دی جاتی ہے مگر اسے نہیں، دوسری طرف علماء بھی اس کی اتنی تلقین نہیں کرتے جتنی کرنی چاہیے۔