سیاسی فوائد کیلیے گالم گلوچ احمقانہ فعل ہے ظفر علی شاہ

حلفیہ کہتا ہوں، سعد رفیق اور چوہدری نثار پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے تھے، ہارون الرشید


Monitoring Desk April 21, 2013
سخت زبان الیکشن کا حصہ بن چکی، زاہد حسین و دیگر کی’ لائیو ود طلعت‘ میں گفتگو. فوٹو: فائل

مسلم لیگ (ن) کے رہنما ظفرعلی شاہ نے کہا ہے کہ سیاسی فوائد کے حصول کے لیے گالم گلوچ کی زبان میں بات کرنا احمقانہ فعل سمجھتا ہوں، ن لیگ کی قیادت نے کبھی بھی اخلاق سے گری ہوئی زبان استعمال نہیں کی اور نہ ہی کبھی اس قسم کے لہجے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام 'لائیو ود طلعت' میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ نوازشریف وضع دار ضرور ہیں لیکن خوشامد پسند نہیں ہیں۔ تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہاکہ ایک وقت تھا جب خواجہ سعد رفیق اور چوہدری نثار پی ٹی آئی میں شامل ہوچکے تھے اور میں اس بات کا حلف دینے کو بھی تیار ہوں۔



جنرل کیانی نے مجھے کہاکہ میں نے اتنا صبر کیا ہے لیکن پھر بھی مجھے طعنے ملتے ہیں ۔ تجزیہ کار زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان میں الیکشن میں سخت زبان استعمال کیجاتی ہے الزامات لگائے جاتے ہیں یہ روایت غلط ہے مگر یہ الیکشن کا حصہ بن چکی ہے۔ عمران خان شروع میں کہتے تھے کہ ہم کمپرومائز نہیں کریں گے مگر بعد میں انہوں نے کئی پرانے سیاستدانوں کو ساتھ ملالیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں