بڑی صنعتوں کی پیداوار میں جولائی تا مارچ 6 فیصد کا اضافہ
آٹو موبائل، آئرن و اسٹیل، الیکٹرونکس، پٹرولیم،خوراک و مشروبات، فارماسیوٹیکل اور کاغذوگتے کے شعبوں کا نمایاں کردار
بڑی صنعتوں کی پیداوار میں رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ (جولائی سے مارچ ) تک 5.89 فیصد کا اضافہ ہوا جس میں نمایاں کردار غیردھاتی معدنی شعبے،آٹو موبائل، آئرن و اسٹیل، الیکٹرونکس، پٹرولیم،خوراک و مشروبات، فارماسیوٹیکل اور کاغذوگتے کے شعبوں کا رہا جبکہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداوار بھی بڑھی تاہم کیمیکل، کھاد، چمڑے ولکڑی کی مصنوعات کے شعبے سکڑ گئے۔
پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2017 سے مارچ 2018 کے 9ماہ کے اندر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کم وبیش6 فیصد کااضافہ ہوا جس میں سب سے بڑا کردار غیردھاتی معدنی شعبے کا رہا، سیکٹر کی اہم انڈسٹری سیمنٹ کی پیداوار 12.24 فیصدبڑھ گئی جبکہ غیردھائی معدنی شعبے کی مجموعی پیداوار میں 12.14 فیصد کا اضافہ ہوا اور مجموعی ایل ایس ایم گروتھ میں اس کا حصہ 1.31 فیصد رہا۔
اس کے بعد آٹوموبائل سیکٹر نے بڑی صنعتوں کی پیداوار بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا، آٹوموبائل کی پیداوار میں جولائی تامارچ 18.95 فیصد اضافہ ہوا۔ اس دوران ٹریکٹرز کی پیداوار38.52 فیصد، ٹرکوں کی25.83 فیصد، جیپوں اور کاروں کی 22.12 فیصد، لائٹ کمرشل گاڑیوں (ایل سی ویز) کی 21.29 فیصد اور موٹرسائیکلوں کی14.26 فیصد بڑھی، صرف بسوں کی پیداوار میں 37.85 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، آٹو سیکٹر کا مجموعی ایل ایس ایم گروتھ میں حصہ 1.28 فیصد رہا۔
آئرن واسٹیل کی مذکورہ مدت میں 27.49 فیصد، الیکٹرونکس 45.16 فیصداور کوک و پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں 12.31 فیصد کا اضافہ ہوا، خوراک مشروبات وتمباکو کے شعبے نے 2.67 فیصد ترقی اور اس کا ایل ایس ایم گروتھ میں حصہ 0.60 فیصد رہا، فارماسیوٹیکلز کی پیداوار 4.37 فیصد اور کاغذو گتے کی پیداوار میں 8.95 فیصد کا اضافہ ہوا، ٹیکسٹائل مصنوعات بھی 0.44 فیصد زیادہ تیار کی گئیں۔
اس کے علاوہ انجینئرنگ اور ربر پروڈکٹس کی پیداوار میں بالترتیب 5.51 اور 5.91 فیصد کااضافہ ہوا، اس کے برعکس کیمیکلز کی پیداوار میں 0.37 فیصد، کھاد 8.3 فیصد، چمڑے کی مصنوعات9.11 اور لکڑی کی مصنوعات کی پیداوار میں 32.53 فیصد کی کمی آئی۔
پی بی ایس کے مطابق مارچ میں ایل ایس ایم گروتھ ماہانہ بنیادوں پر 5.88 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 1.81 فیصد رہی، اس دوران ٹیکسٹائل، خوراک مشروبات وتمباکو، کوک وپٹرولیم، غیردھاتی معدنی مصنوعات، آٹو موبائل، آئرن واسٹیل مصنوعات، الیکٹرونکس، پیپراینڈ بورڈ، انجینئرنگ پروڈکٹس اور ربر پروڈکٹس کی پیداوار میں اضافہ جبکہ فارما سیوٹیکلز، کیمیل، فرٹیلائزر، لیدر پروڈکٹس اور ووڈ پروڈکٹس کے شعبوں کی پیداوار میں کمی آئی۔
پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2017 سے مارچ 2018 کے 9ماہ کے اندر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کم وبیش6 فیصد کااضافہ ہوا جس میں سب سے بڑا کردار غیردھاتی معدنی شعبے کا رہا، سیکٹر کی اہم انڈسٹری سیمنٹ کی پیداوار 12.24 فیصدبڑھ گئی جبکہ غیردھائی معدنی شعبے کی مجموعی پیداوار میں 12.14 فیصد کا اضافہ ہوا اور مجموعی ایل ایس ایم گروتھ میں اس کا حصہ 1.31 فیصد رہا۔
اس کے بعد آٹوموبائل سیکٹر نے بڑی صنعتوں کی پیداوار بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا، آٹوموبائل کی پیداوار میں جولائی تامارچ 18.95 فیصد اضافہ ہوا۔ اس دوران ٹریکٹرز کی پیداوار38.52 فیصد، ٹرکوں کی25.83 فیصد، جیپوں اور کاروں کی 22.12 فیصد، لائٹ کمرشل گاڑیوں (ایل سی ویز) کی 21.29 فیصد اور موٹرسائیکلوں کی14.26 فیصد بڑھی، صرف بسوں کی پیداوار میں 37.85 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، آٹو سیکٹر کا مجموعی ایل ایس ایم گروتھ میں حصہ 1.28 فیصد رہا۔
آئرن واسٹیل کی مذکورہ مدت میں 27.49 فیصد، الیکٹرونکس 45.16 فیصداور کوک و پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں 12.31 فیصد کا اضافہ ہوا، خوراک مشروبات وتمباکو کے شعبے نے 2.67 فیصد ترقی اور اس کا ایل ایس ایم گروتھ میں حصہ 0.60 فیصد رہا، فارماسیوٹیکلز کی پیداوار 4.37 فیصد اور کاغذو گتے کی پیداوار میں 8.95 فیصد کا اضافہ ہوا، ٹیکسٹائل مصنوعات بھی 0.44 فیصد زیادہ تیار کی گئیں۔
اس کے علاوہ انجینئرنگ اور ربر پروڈکٹس کی پیداوار میں بالترتیب 5.51 اور 5.91 فیصد کااضافہ ہوا، اس کے برعکس کیمیکلز کی پیداوار میں 0.37 فیصد، کھاد 8.3 فیصد، چمڑے کی مصنوعات9.11 اور لکڑی کی مصنوعات کی پیداوار میں 32.53 فیصد کی کمی آئی۔
پی بی ایس کے مطابق مارچ میں ایل ایس ایم گروتھ ماہانہ بنیادوں پر 5.88 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 1.81 فیصد رہی، اس دوران ٹیکسٹائل، خوراک مشروبات وتمباکو، کوک وپٹرولیم، غیردھاتی معدنی مصنوعات، آٹو موبائل، آئرن واسٹیل مصنوعات، الیکٹرونکس، پیپراینڈ بورڈ، انجینئرنگ پروڈکٹس اور ربر پروڈکٹس کی پیداوار میں اضافہ جبکہ فارما سیوٹیکلز، کیمیل، فرٹیلائزر، لیدر پروڈکٹس اور ووڈ پروڈکٹس کے شعبوں کی پیداوار میں کمی آئی۔