WASHINGTON:
بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں 5 سال کی بچی سے زیادتی کا واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد عوام کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، اتوار کے روز مظاہرین نے بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ اور کانگریس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی کی رہائش گاہ کے سامنے بھی احتجاج کیا۔
دوسری جانب زیادتی کا نشانہ بننے والی بچی کی حالت میں سدھار آنے لگا اور اس کے ڈاکٹرز کے مطابق بچی کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ اسپتال کے میڈیکل سپرٹنڈنٹ ڈی کے شرما نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ بچی کی جان اب خطرے سے باہر ہے اور وہ اپنے والدین، ڈاکٹرز اور نرسز سے بھی بات چیت کر رہی ہے۔
واقعے میں ملوث ملزم منوج کمار کو پولیس نے ہفتے کے روز گرفتار کرلیا تھا جو ایک گارمنٹ فیکٹری میں ملازم ہے اور واقعے کے بعد بہار میں واقع اپنی سسرال فرار ہو گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے بچی کو پیر کے روز گھر کے باہر سے کھیلتے ہوئے اغوا کیا اور بند کمرے میں بار بار زیادتی کا نشانہ بنایا۔
زیادتی کے اس بیہیمانہ واقعے کے حوالے سے بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے کہا کہ گزشتہ سال دسمبر میں 23 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی اور اب 5 سال کی معصوم بچی سے زیادتی اور بیہیمانہ تشدد کے واقعات سے ہمیں سبق سیکھنا ہوگا کہ معاشرے سے اس برائی کا خاتمہ کرنے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ زیادتی کے اس افسوسناک واقعے کے خلاف مظاہرین نے پولیس ہیڈ کوارٹرز اور اسپتال کے سامنے بھی احتجاج کیا۔