پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فاٹااصلاحات پر اتفاق
اتفاق رائے کی صورت میں آئینی ترمیم کا بل پیر کو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان
قومی اسمبلی میں پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے چیمبر میں پارلیمانی جماعتوں کے اراکین کا اجلاس ہوا جس کی صدارت مشیر قانونی امور بیرسٹر ظفر اللہ نے کی۔ اجلاس میں پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی، پی پی پی کی شیری رحمن، قومی وطن پارٹی کے آفتاب شیرپاوٴ، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ، مسلم لیگ (ن) اور فاٹا کے ارکان نے شرکت کی۔ ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) کے ارکان اجلاس میں شریک نہ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: فاٹا اصلاحات پر نئی عملدرآمد کمیٹی تشکیل
بیرسٹر ظفراللہ اور وزارت قانون کے حکام نے مجوزہ بل پر بریفنگ دی جب کہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے حوالے سے حکومتی بل کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر بیرسٹر ظفراللہ کا کہنا تھا کہ آج کا اجلاس مجوزہ فاٹا قانون کی تیاری کے حوالے سے تھا اب باقاعدہ اجلاس پیر کو دوپہر ایک بجے متوقع ہے۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے بتایا کہ فاٹا اصلاحات پر اتفاق رائے پایا جاتا ہےاور دو تین دن بعد بل اسمبلی میں پیش کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پارلیمانی جماعتوں کے اتفاق رائے کی صورت میں آئینی ترمیم کا بل پیر کو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے چیمبر میں پارلیمانی جماعتوں کے اراکین کا اجلاس ہوا جس کی صدارت مشیر قانونی امور بیرسٹر ظفر اللہ نے کی۔ اجلاس میں پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی، پی پی پی کی شیری رحمن، قومی وطن پارٹی کے آفتاب شیرپاوٴ، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ، مسلم لیگ (ن) اور فاٹا کے ارکان نے شرکت کی۔ ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) کے ارکان اجلاس میں شریک نہ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: فاٹا اصلاحات پر نئی عملدرآمد کمیٹی تشکیل
بیرسٹر ظفراللہ اور وزارت قانون کے حکام نے مجوزہ بل پر بریفنگ دی جب کہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے حوالے سے حکومتی بل کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر بیرسٹر ظفراللہ کا کہنا تھا کہ آج کا اجلاس مجوزہ فاٹا قانون کی تیاری کے حوالے سے تھا اب باقاعدہ اجلاس پیر کو دوپہر ایک بجے متوقع ہے۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے بتایا کہ فاٹا اصلاحات پر اتفاق رائے پایا جاتا ہےاور دو تین دن بعد بل اسمبلی میں پیش کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پارلیمانی جماعتوں کے اتفاق رائے کی صورت میں آئینی ترمیم کا بل پیر کو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔