ہفتہ رفتہ محتاط خریداری کے باعث روئی کی قیمتوں میں مندی

پھٹی کی رسد نہ ہونے کے برابر،چین، امریکا اوربھارت کی کپاس منڈیوں میں بھی مندی کا رجحان ہے، چیئرمین کاٹن بروکرز فورم

پھٹی کی رسد نہ ہونے کے برابر،چین، امریکا اوربھارت کی کپاس منڈیوں میں بھی مندی کا رجحان ہے، چیئرمین کاٹن بروکرز فورم۔ فوٹو: فائل

مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران ٹیکسٹائل اسپننگ ملزکی جانب سے روئی کی محتاط خریداری کے باعث قیمتوں میں مندی کا تسلسل جاری رہا۔

کاروباری حجم میں بھی کمی دیکھنے میں آئی، کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 150 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 6650 روپے کی قیمت پربندکیا، صوبہ سندھ وپنجاب میں روئی کی قیمت معیارکے حساب سے فی من 5700 تا 6700 روپے رہا، گولہ اعلیٰ کوالٹی کی کپاس کے ادھارکی بنیاد پر فی من 7000 روپے تک بھی سودے طے پائے، پھٹی جونہایت کم دستیاب ہے اس کی قیمت فی 40 کلو1700 تا 2400 روپے ہے، بنولہ فی من 650 تا 950 روپے کی قیمت پرفروخت ہورہا ہے۔




کراچی کاٹن بروکرزفورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ ملک میں پھٹی کی رسدنہ ہونے کے برابرہے، سیزن کا اختتام ہورہا ہے تقریباً جننگ فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں، جنرزکے پاس بمشکل روئی کی ساڑھے چار لاکھ گانٹھوں کا اسٹاک رہ گیا ہے، پاکستان کاٹن جنرزایسوسی ایشن 15 اپریل تک کے پیداواری اعدادوشمار جاری نہیں کررہی، یکم مئی تک حتمی پیداواری اعدادوشمارجاری کردیے جائیں گے، نسیم عثمان کے مطابق چین، امریکا اوربھارت کی کپاس منڈیوں میں بھی مندی کا رجحان ہے، سندھ وپنجاب کے زیریں علاقوں میں جزوی طورپرکپاس کی بوائی شروع ہوچکی ہے، صوبہ سندھ میں جون کے وسط میں جزوی طورپرپھٹی کی آمد شروع ہونے کی توقع ہے۔
Load Next Story