فاٹا انضمام پر اختلافات جے یو آئی کا مرکزی حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ

جے یو آئی فاٹا انضمام کی مخالف جبکہ ن لیگ حکومت ختم ہونے سے قبل انضمام چاہتی ہے۔


Numainda Express May 20, 2018
پارٹی کی سطح پر سنجیدگی سے حکومت سے الگ ہونے پر غور جاری ہے، ذرائع۔ فوٹو : فائل

فاٹا بل کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) سے اختلافات پیدا ہونے کے باعث جمعیت علمائے اسلام (ف) نے مرکزی حکومت کا وقت پورا ہونے سے پہلے ہی اس سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے حوالے سے آئندہ ہفتے اعلان کیا جا سکتا ہے۔

فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے سے متعلق 23 ویں آئینی ترمیمی بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرتے ہوئے اس کی منظوری لینے کے حکومتی فیصلے کے باعث جے یوآئی اور مسلم لیگ ن میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اس صورت حال کے باعث قومی اسمبلی اور مرکزی حکومت کے 31 مئی کو پورے ہونے والے دورانیے سے پہلے ہی حکومت سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اس بارے میں جے یو آئی کے ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے مشاورت اور سنجیدگی سے غور جاری ہے اور امکان ہے کہ آئندہ ہفتے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن حکومت سے الگ ہونے کا اعلان کر دیں۔

واضح رہے کہ جے یوآئی (ف)جو گزشتہ دور میں پیپلزپارٹی کی بھی اتحادی رہی وہ موجودہ دور میں مسلم لیگ (ن)کے ساتھ مرکز میں قدرے تاخیر کے ساتھ حکومت کا حصہ بنی اور اکرم خان درانی کو جے یوآئی کی جانب سے وفاقی کابینہ میں شامل کیاگیا تھا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں