امریکی علیحدگی کے باوجود یورپی یونین نے ایٹمی معاہدہ برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرا دی ایران
امید ہے وعدوں پر عمل کیا جائیگا، امریکا قابل اعتبار ملک نہیں، علی اکبر صالحی
PESHAWAR:
ایرانی جوہری ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ امریکی اخراج کے باوجود یورپی یونین نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ایرانی جوہری ڈیل کا تحفظ یقینی بنائے گی۔
تہران میں یورپی کمشنر برائے توانائی اور ماحولیات سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں صالحی نے کہا کہ امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے سے اخراج سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ وہ قابل اعتبار ملک نہیں ہے۔
یورپی یونین کے انرجی کمشنر میگل ایرس کانٹے نے کہاکہ ایٹمی معاہدہ خطے میں امن کے لیے بہت اہم ہے۔ انھوں نے عندیہ دیا کہ یورپی ممالک ایران سے تیل اور گیس حاصل کرتے رہیں گے۔ یورپی کمپنیوں کو امریکی پابندیوں سے بچانے کیلیے بھی حکمت عملی وضع کی جارہی ہے۔ ایران کے ساتھ بین الاقوامی جوہری معاہدے کو قائم رکھنے کے مقصد کے تحت یورپی یونین نے یورپی تجارتی کمپنیوں کو ایران سے کاروبار کرنے کی صورت میں امریکی پابندیوں سے بچانے کیلیے قانونی اقدامات کرنے شروع کر دیے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پیرکو ایران جوہری ڈیل سے علیحدگی کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی نئی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔ امریکی وزارت خارجہ کے شعبہ پالیسی کے سربراہ برائن ہک کے مطابق پومپیو اس پالیسی میں نئے سفارتی روڈ میپ کا اعلان کرتے ہوئے امریکی حکومت کی متنازع ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی ترجیحات کو بیان کریں گے۔
ہک کے مطابق وزیر خارجہ نئے سیکیورٹی فریم ورک کے خد وخال بھی واضح کرینگے۔ امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان کے مطابق بھرپور کوشش کی جارہی ہے کہ اتحادیوں کو ایک مرتبہ پھر ساتھ ملایا جائے اور کثیر الجہتی سوچ کو اپنایا جا سکے۔
ایرانی جوہری ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ امریکی اخراج کے باوجود یورپی یونین نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ایرانی جوہری ڈیل کا تحفظ یقینی بنائے گی۔
تہران میں یورپی کمشنر برائے توانائی اور ماحولیات سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں صالحی نے کہا کہ امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے سے اخراج سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ وہ قابل اعتبار ملک نہیں ہے۔
یورپی یونین کے انرجی کمشنر میگل ایرس کانٹے نے کہاکہ ایٹمی معاہدہ خطے میں امن کے لیے بہت اہم ہے۔ انھوں نے عندیہ دیا کہ یورپی ممالک ایران سے تیل اور گیس حاصل کرتے رہیں گے۔ یورپی کمپنیوں کو امریکی پابندیوں سے بچانے کیلیے بھی حکمت عملی وضع کی جارہی ہے۔ ایران کے ساتھ بین الاقوامی جوہری معاہدے کو قائم رکھنے کے مقصد کے تحت یورپی یونین نے یورپی تجارتی کمپنیوں کو ایران سے کاروبار کرنے کی صورت میں امریکی پابندیوں سے بچانے کیلیے قانونی اقدامات کرنے شروع کر دیے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پیرکو ایران جوہری ڈیل سے علیحدگی کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی نئی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔ امریکی وزارت خارجہ کے شعبہ پالیسی کے سربراہ برائن ہک کے مطابق پومپیو اس پالیسی میں نئے سفارتی روڈ میپ کا اعلان کرتے ہوئے امریکی حکومت کی متنازع ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی ترجیحات کو بیان کریں گے۔
ہک کے مطابق وزیر خارجہ نئے سیکیورٹی فریم ورک کے خد وخال بھی واضح کرینگے۔ امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان کے مطابق بھرپور کوشش کی جارہی ہے کہ اتحادیوں کو ایک مرتبہ پھر ساتھ ملایا جائے اور کثیر الجہتی سوچ کو اپنایا جا سکے۔