ٹور میچ میں اظہر علی کی سوئی فارم آخر جاگ اٹھی
لیسٹرشائر کیخلاف ابتدائی دن پاکستانی اوپنر 73رنز بنانے میں کامیاب، فخر زمان نے بھی 71 کی اننگز کھیلی۔
اظہر علی کی سوئی فارم بھی آخر جاگ اٹھی، انہوں نے لیسٹرشائر کے خلاف دوروزہ پریکٹس میچ کے ابتدائی دن 73 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
لیسٹر شائر کے خلاف دو روزہ پریکٹس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے اپنی بیٹنگ کو آزمانے کا فیصلہ کیا، اس بار اظہر علی کے ساتھ اوپننگ کیلیے فخرزمان کو بھیجا گیا، دونوں نے میزبان کاؤنٹی کے بولرز کو ابتدائی سیشن میں خوب پریشان کیا، دونوں کے درمیان ابتدائی شراکت میں 121 رنز بنے، اس جوڑی کا خاتمہ آخر کار ٹام ویلس کے ہاتھوں ہوا جن کی گیند فخر زمان کے بیٹ سے ہوتی ہوئی سیدھی عتیق جاوید کے ہاتھوں میں سما گئی، فخر نے 98 بالز کاسامنا کرتے ہوئے 71 رنز اسکور کیے جن میں 14چوکے شامل تھے۔
نئے آنے والے بیٹسمین سمیع اسلم نے کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کے لیے 34 گیندیں صرف کیں اور اس دوران 8 رنز بنائے مگر ڈائیٹر کلین نے ان کی اننگز کو اس سے آگے نہیں بڑھنے دیا، ان کی گیند پر سمیع اسلم بولڈ ہوکر پویلین واپس لوٹ گئے۔
اوپنر اظہر علی نے بھی اپنی فارم کو جگانے کی بھرپور کوشش کرتے ہوئے 73 رنز اسکور کیے تاہم انھیں بھی کلین نے اننگز کو تھری فیگر تک لے جانے کا موقع دیے بغیر بولڈ کردیا، اظہر نے 127 گیندوں کا سامنا کیا جن میں سے 13 کو باؤنڈری لائن کی سیر کرائی۔ یہ اب تک اس ٹور میں کھیلی جانے والی 6 اننگز میں پہلا موقع ہے جب اظہر علی نے ففٹی اسکور کی ہے۔
کینٹ اور ناتھمپٹن شائر کے خلاف ٹور میچز میں ناکام رہنے کے بعد وہ آئرلینڈ کے خلاف واحد ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں بری طرح ناکام رہے تھے جہاں پران کا اسکور 4 اور 2 تھا۔ انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کی سیریز سے قبل ان کے فارم میں آنے کو ٹیم کیلیے نیک شگون قراردیا جاسکتا ہے۔
کپتان سرفراز احمد 17 رنز بناکر عتیق جاوید کی گیند پر حریف قائد لیوس ہل کے ہاتھوں کیچ ہوگئے،کچھ ہی دیر بعد نئے آنے والے بیٹسمین سعد علی نے عادل علی کی گیند ان کے ہی ہاتھوں میں دوبارہ لوٹا دی، وہ صرف 2 رنز ہی بناسکے۔ 245 کے مجموعے پر پاکستان کی چھٹی وکٹ گری جب شاداب خان کو ٹام ویلس نے بولڈ کیا، انھوں نے 21 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 17 رنز بنائے، جس میں دو چوکے بھی شامل تھے۔
فہیم اشرف بازو نہیں کھول پائے، صرف 15 رنز بنانے کے بعد وہ عتیق جاوید کا شکار بن گئے، کیچ ویلس نے تھاما، ان کی اننگز میں 3 چوکے بھی شامل تھے، حسن علی 5 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوگئے، ڈیرڈین کی ڈائریکٹ تھرو نے ان کے کریز تک پہنچنے سے پہلے ہی بیلز اڑادیں۔
مجموعی اسکور جب 321 ہوا تو 90 ویں اوور کی سیکنڈ لاسٹ بال پر محمد عباس نے اپنی وکٹ گنوا دی، انھیں عادل علی کی گیند پر لیوس ہل نے کیچ کیا، انھوں نے 45 بالز کا سامنا کرتے ہوئے ایک چھکے اور چوکے کی مدد سے 16 رنز بنائے، اس کے ساتھ ہی پہلے دن کے کھیل کا اختتام پاکستان کے اسکور 321 رنز 9 وکٹ پر ہوگیا، عثمان صلاح الدین نے ایک اینڈ سنبھالا ہوا تھا، وہ 154 بالز پر 69 رنز بناچکے جس میں 5 چوکے شامل ہیں۔
عثمان پاکستان کے تیسرے بیٹسمین ہیں جنھوں نے اس اننگز میں ففٹی بنائی ہے۔ ڈائیٹرکلین، ٹام ویلس، عتیق جاوید اور عادل علی نے دودو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
لیسٹر شائر کے خلاف دو روزہ پریکٹس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے اپنی بیٹنگ کو آزمانے کا فیصلہ کیا، اس بار اظہر علی کے ساتھ اوپننگ کیلیے فخرزمان کو بھیجا گیا، دونوں نے میزبان کاؤنٹی کے بولرز کو ابتدائی سیشن میں خوب پریشان کیا، دونوں کے درمیان ابتدائی شراکت میں 121 رنز بنے، اس جوڑی کا خاتمہ آخر کار ٹام ویلس کے ہاتھوں ہوا جن کی گیند فخر زمان کے بیٹ سے ہوتی ہوئی سیدھی عتیق جاوید کے ہاتھوں میں سما گئی، فخر نے 98 بالز کاسامنا کرتے ہوئے 71 رنز اسکور کیے جن میں 14چوکے شامل تھے۔
نئے آنے والے بیٹسمین سمیع اسلم نے کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کے لیے 34 گیندیں صرف کیں اور اس دوران 8 رنز بنائے مگر ڈائیٹر کلین نے ان کی اننگز کو اس سے آگے نہیں بڑھنے دیا، ان کی گیند پر سمیع اسلم بولڈ ہوکر پویلین واپس لوٹ گئے۔
اوپنر اظہر علی نے بھی اپنی فارم کو جگانے کی بھرپور کوشش کرتے ہوئے 73 رنز اسکور کیے تاہم انھیں بھی کلین نے اننگز کو تھری فیگر تک لے جانے کا موقع دیے بغیر بولڈ کردیا، اظہر نے 127 گیندوں کا سامنا کیا جن میں سے 13 کو باؤنڈری لائن کی سیر کرائی۔ یہ اب تک اس ٹور میں کھیلی جانے والی 6 اننگز میں پہلا موقع ہے جب اظہر علی نے ففٹی اسکور کی ہے۔
کینٹ اور ناتھمپٹن شائر کے خلاف ٹور میچز میں ناکام رہنے کے بعد وہ آئرلینڈ کے خلاف واحد ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں بری طرح ناکام رہے تھے جہاں پران کا اسکور 4 اور 2 تھا۔ انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کی سیریز سے قبل ان کے فارم میں آنے کو ٹیم کیلیے نیک شگون قراردیا جاسکتا ہے۔
کپتان سرفراز احمد 17 رنز بناکر عتیق جاوید کی گیند پر حریف قائد لیوس ہل کے ہاتھوں کیچ ہوگئے،کچھ ہی دیر بعد نئے آنے والے بیٹسمین سعد علی نے عادل علی کی گیند ان کے ہی ہاتھوں میں دوبارہ لوٹا دی، وہ صرف 2 رنز ہی بناسکے۔ 245 کے مجموعے پر پاکستان کی چھٹی وکٹ گری جب شاداب خان کو ٹام ویلس نے بولڈ کیا، انھوں نے 21 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 17 رنز بنائے، جس میں دو چوکے بھی شامل تھے۔
فہیم اشرف بازو نہیں کھول پائے، صرف 15 رنز بنانے کے بعد وہ عتیق جاوید کا شکار بن گئے، کیچ ویلس نے تھاما، ان کی اننگز میں 3 چوکے بھی شامل تھے، حسن علی 5 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوگئے، ڈیرڈین کی ڈائریکٹ تھرو نے ان کے کریز تک پہنچنے سے پہلے ہی بیلز اڑادیں۔
مجموعی اسکور جب 321 ہوا تو 90 ویں اوور کی سیکنڈ لاسٹ بال پر محمد عباس نے اپنی وکٹ گنوا دی، انھیں عادل علی کی گیند پر لیوس ہل نے کیچ کیا، انھوں نے 45 بالز کا سامنا کرتے ہوئے ایک چھکے اور چوکے کی مدد سے 16 رنز بنائے، اس کے ساتھ ہی پہلے دن کے کھیل کا اختتام پاکستان کے اسکور 321 رنز 9 وکٹ پر ہوگیا، عثمان صلاح الدین نے ایک اینڈ سنبھالا ہوا تھا، وہ 154 بالز پر 69 رنز بناچکے جس میں 5 چوکے شامل ہیں۔
عثمان پاکستان کے تیسرے بیٹسمین ہیں جنھوں نے اس اننگز میں ففٹی بنائی ہے۔ ڈائیٹرکلین، ٹام ویلس، عتیق جاوید اور عادل علی نے دودو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔