روس نے دنیا کا پہلا تیرتا ہوا نیوکلیئر پاور اسٹیشن تیار کرلیا

روس کا پاور اسٹیشن 21 ہزار ٹن وزن کے حامل، 38 فٹ چوڑے اور 475 فٹ لمبے بحری جہاز میں تعمیر کیا گیا ہے

نیوکلیئر پاور اسٹیشن 21 ہزار ٹن وزنی کشتی پر بنایا گیا ہے (فوٹو : فائل)

دنیا کا پہلا تیرتا ہوا نیوکلیئر پاور اسٹیشن 21 ہزار ٹن وزنی کشتی پر روس کے شمال مشرقی ساحل چوکوٹکا پر اگلے سال دستیاب ہوگا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کے پہلے تیرتے ہوئے نیوکلیئر پاور اسٹیشن کی رونمائی گزشتہ روز روس کے شمالی شہر مرمینسک میں ایک شاندار تقریب کے دوران ہوئی جہاں سائبیریا روانگی سے قبل اس میں نیوکلیئر فیول ڈالا جائے گا۔ نیو کلیئر پاور اسٹیشن ایک کشتی میں تیار کیا گیا ہے۔ 21 ہزار ٹن وزنی یہ کشتی 475 فٹ طویل اور 38 فٹ چوڑی ہے جس میں دو ری ایکٹر موجود ہیں۔


سمندر کے ساحل پر تیرتا ہوا یہ پاور اسٹیشن 2 لاکھ شہریوں کے لیے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس سے 50 ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو روکا جا سکے گا۔ روس شمالی علاقے میں تیل نکالنے کے لیے مزید پروجیکٹس کا آغاز کررہا ہے جہاں اس پاور اسٹیشن کو آئل نکالنے کے لیے کھدائی کے دوران کاموں کو جاری رکھنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے دوبارہ صدارتی عہدہ سنبھالنے کے بعد ساحلی علاقوں سے آئل نکالنے کے کئی پروجیکٹس کی منظوری دے دی ہے جس پر عمل درآمد کرنے کے لیے کشتی پر پاور اسٹیشن تیار کیا گیا ہے تاکہ تیل نکالنے کے دوران کام تعطل کا شکار نہ ہو۔
Load Next Story