انتخابات سے قبل سینٹرل جیل فوج کے حوالے کرنے پر غور
جیل کے بگڑے ہوئے معاملات شفاف اور بہتر بنالیے جائیں، افسران کو ہدایت.
عام انتخابات سے قبل سینٹرل جیل کراچی کو پاک فوج کے حوالے کرنے پر غور شروع کردیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں جیل افسران کو ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں کہ جیل کے تمام بگڑے ہوئے معاملات انتہائی شفاف اور بہتر بنالیے جائیں ، کسی بھی وقت پاک فوج کے افسران جیل کا معائنہ کرسکتے ہیں،باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ مئی میں انتخابات کے موقع پر سینٹرل جیل کراچی کو پاک فوج کے حوالے کردیا جائے گا ، یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ سینٹرل جیل کراچی میں جرائم پیشہ گروہوں کے سرغنہ ، تحریک طالبان کے کارندے ، اغوا برائے تاوان میں ملوث گروپ ، ٹارگٹ کلرز اور سزائے موت کے قیدی موجود ہیں جوکہ جیل میں رہتے ہوئے بھی اپنے نیٹ ورک چلاتے ہیں۔
حساس اداروں نے بھی اعلیٰ حکام کو رپورٹ پیش کی ہے کہ عام انتخابات سے قبل شہر میں بم دھماکے ، ٹارگٹ کلنگ اور جلسے جلوسوں میں دہشت گردی ہوسکتی ہے جس میں کئی قیمتی جانوں کے ضیاع اور املاک کے نقصان کا خدشہ ہے ، حساس اداروں نے مزید بتایا ہے کہ تفتیش کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں کی وارداتوں میں زیادہ تر وارداتوں کے تانے بانے جیل سے جڑے ہوتے ہیں ، جیل میں موجود جرائم پیشہ افراد اپنے نیٹ ورک انتہائی اطمینان کے ساتھ چلانے میں مصروف ہیں۔
ان اطلاعات کے بعد سینٹرل جیل کو مئی میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل ہی پاک فوج کے حوالے کرنے پر غور شروع کردیا گیا ہے ، جیل کے متعدد افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انھیں زبانی طور پر اعلیٰ حکام کی جانب سے یہ ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ وہ فوری طور پر جیل کے تمام معاملات انتہائی شفاف اور بہتر بنالیں ، کسی بھی وقت پاک فوج اور دیگر حساس اداروں کے افسران جیل کا معائنہ کرنے کے علاوہ اہم فائلیں بھی منگواسکتے ہیں۔
اس سلسلے میں جیل افسران کو ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں کہ جیل کے تمام بگڑے ہوئے معاملات انتہائی شفاف اور بہتر بنالیے جائیں ، کسی بھی وقت پاک فوج کے افسران جیل کا معائنہ کرسکتے ہیں،باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ مئی میں انتخابات کے موقع پر سینٹرل جیل کراچی کو پاک فوج کے حوالے کردیا جائے گا ، یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ سینٹرل جیل کراچی میں جرائم پیشہ گروہوں کے سرغنہ ، تحریک طالبان کے کارندے ، اغوا برائے تاوان میں ملوث گروپ ، ٹارگٹ کلرز اور سزائے موت کے قیدی موجود ہیں جوکہ جیل میں رہتے ہوئے بھی اپنے نیٹ ورک چلاتے ہیں۔
حساس اداروں نے بھی اعلیٰ حکام کو رپورٹ پیش کی ہے کہ عام انتخابات سے قبل شہر میں بم دھماکے ، ٹارگٹ کلنگ اور جلسے جلوسوں میں دہشت گردی ہوسکتی ہے جس میں کئی قیمتی جانوں کے ضیاع اور املاک کے نقصان کا خدشہ ہے ، حساس اداروں نے مزید بتایا ہے کہ تفتیش کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں کی وارداتوں میں زیادہ تر وارداتوں کے تانے بانے جیل سے جڑے ہوتے ہیں ، جیل میں موجود جرائم پیشہ افراد اپنے نیٹ ورک انتہائی اطمینان کے ساتھ چلانے میں مصروف ہیں۔
ان اطلاعات کے بعد سینٹرل جیل کو مئی میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل ہی پاک فوج کے حوالے کرنے پر غور شروع کردیا گیا ہے ، جیل کے متعدد افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انھیں زبانی طور پر اعلیٰ حکام کی جانب سے یہ ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ وہ فوری طور پر جیل کے تمام معاملات انتہائی شفاف اور بہتر بنالیں ، کسی بھی وقت پاک فوج اور دیگر حساس اداروں کے افسران جیل کا معائنہ کرنے کے علاوہ اہم فائلیں بھی منگواسکتے ہیں۔