پاکستان ریلوے کی2007 میں سامان کی ریکارڈ ترسیل
آج سے اٹھارہ سال قبل 2000 میں پاکستان ریلویز کے ذریعے 58 لاکھ ٹن سے زائد سامان کی ترسیل کی گئی تھی۔
پاکستان ریلویز نے سب سے زیادہ ملک بھر میں سامان کی ترسیل2007میں 72 لاکھ ٹن سے زائد کی ہے۔
پاکستان ریلویز نے گزشتہ18 برس کے دوران سب سے زیادہ ملک بھر میں سامان کی ترسیل2007میں 72 لاکھ ٹن سے زائد کی ہے،موجود دور حکومت میں اس حجم میں بہتری لائی گئی لیکن 2002 سے 2007 کے درمیان چھ برسوں میں ترسیل کا جو حجم تھا پاکستان ریلویزموجود ہ چار برس میں بھی وہاں تک نہیں پہنچ سکی جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ فریٹ ٹرینوں کی تعداد اس وقت بیس سے پچیس گنا زائد تھی۔ان اٹھارہ برسوں میں سب سے کم ترسیل2011 سے2013کے درمیان صر ف 13 لاکھ ٹن کی ہوئی ہے۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویزات کے مطابق2014میں36 لاکھ ٹن،2015 اور2016 میں بالترتیب پچاس اور56 لاکھ ٹن ترسیل ہوئی ہے جبکہ 2017 کے جولائی سے دسمبر 37 لاکھ سے زائد ترسیل ہوئی ہے۔
مزید برآں دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ آج سے اٹھارہ سال قبل 2000 میں پاکستان ریلویز کے ذریعے 58 لاکھ ٹن سے زائد سامان کی ترسیل کی گئی تھی۔2007میں یہ تعداد 72 لاکھ ٹن سے زائدتک پہنچ گئی تھی۔2002 سے 2006 کے درمیان ترسیل کا یہ حجم 60 لاکھ ٹن سے زائد رہا ہے۔
پاکستان ریلویز نے گزشتہ18 برس کے دوران سب سے زیادہ ملک بھر میں سامان کی ترسیل2007میں 72 لاکھ ٹن سے زائد کی ہے،موجود دور حکومت میں اس حجم میں بہتری لائی گئی لیکن 2002 سے 2007 کے درمیان چھ برسوں میں ترسیل کا جو حجم تھا پاکستان ریلویزموجود ہ چار برس میں بھی وہاں تک نہیں پہنچ سکی جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ فریٹ ٹرینوں کی تعداد اس وقت بیس سے پچیس گنا زائد تھی۔ان اٹھارہ برسوں میں سب سے کم ترسیل2011 سے2013کے درمیان صر ف 13 لاکھ ٹن کی ہوئی ہے۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویزات کے مطابق2014میں36 لاکھ ٹن،2015 اور2016 میں بالترتیب پچاس اور56 لاکھ ٹن ترسیل ہوئی ہے جبکہ 2017 کے جولائی سے دسمبر 37 لاکھ سے زائد ترسیل ہوئی ہے۔
مزید برآں دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ آج سے اٹھارہ سال قبل 2000 میں پاکستان ریلویز کے ذریعے 58 لاکھ ٹن سے زائد سامان کی ترسیل کی گئی تھی۔2007میں یہ تعداد 72 لاکھ ٹن سے زائدتک پہنچ گئی تھی۔2002 سے 2006 کے درمیان ترسیل کا یہ حجم 60 لاکھ ٹن سے زائد رہا ہے۔