چمڑے کی برآمدات جولائی تا مئی97کروڑ ڈالر رہیں

گائے،بھینس،بچھڑے،بکرے،چھترے ودیگر اقسام کے جانوروں و مویشیوں کا چمڑا بھی شامل

گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں برآمدات کا حجم68 کروڑ50 لاکھ ڈالر تھا،لیدرایکسپورٹرز۔ فوٹو:فائل

گزشتہ سال یکم جولائی 2016 سے لے کر 31 مئی 2017 تک لیدر ایکسپورٹ کی مد میں برآمدات کا حجم68 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھا۔

فیصل آباد، سیالکوٹ اور پاکستان کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے لیدر مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز نے توانائی کے بحران سمیت مختلف درپیش چیلنجز کے باوجود رواں مالی سال کے دوران یکم جولائی2017 سے لے کر20 مئی2018 تک کے عرصے میں تقریباً 11 ماہ کے دوران 97 کروڑ ڈالرسے زائد مالیت کا چمڑا برآمد کیا ہے جس میں گائے، بھینس، بچھڑے، بکرے، چھترے اور دیگر اقسام کے جانوروں و مویشیوں کا چمڑا بھی شامل ہے جو بین الاقوامی سطح پر لیدر جیکٹس، لیدر شوز، پرس اور چمڑے کی دیگر مصنوعات کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔ نیز بیرونی ممالک پاکستانی چمڑے سے مختلف لیدر پروڈکٹس تیار کر کے اس کی دنیا بھر میں فروخت کے ذریعے سالانہ اربوں ڈالر حاصل کرتے ہیں۔


پاکستان لیدر مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ سال یکم جولائی 2016 سے لے کر 31 مئی 2017 تک لیدر ایکسپورٹ کی مد میں برآمدات کا حجم68 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھا۔ انہوں نے بتایا کہ صرف رواں ماہ مئی 2018 کے دوران 17 کروڑ ڈالر مالیت کا چمڑا بیرون ملک ایکسپورٹ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت لائیو اسٹاک فارمرز کو تمام ممکن سہولتیں فراہم کر رہی ہے تاکہ پاکستانی عوام کیلیے گوشت کی ضروریات پوری کرنے کے علاوہ اضافی گوشت اوراس کی دیگر مصنوعات سمیت چمڑے کی برآمد سے قیمتی زر مبادلہ حاصل کیا جا سکے اور ملک کو معاشی استحکام سے ہمکنار کرنے میں مدد مل سکے۔

 
Load Next Story