توانائی بحران کی بڑی وجہ آئی پی پیزکوبروقت ادائیگی نہ ہونا ہے

سرکاری محکمے110ارب کے ڈیفالٹر،صرف فاٹاکے ذمے70ارب،پیداوارنصف ہوگئی،ذرائع

سرکاری محکمے110ارب کے ڈیفالٹر،صرف فاٹاکے ذمے70ارب،پیداوارنصف ہوگئی،ذرائع فوٹو: فائل

ملک میںتوانائی کے بحران کی بڑی وجہ سرکاری محکموں کی طرف سے بلوں کی ادائیگی نہ کرنااورحکومت کے ذمے آئی پی پیزکوبروقت ادائیگی نہ ہوناہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی سطح پرسرکاری ادائیگیوں کے ذمے 110ارب واجب الادا ہیں جنکی ادائیگی گزشتہ 3 سال سے ہوناباقی ہے۔ اس وقت ملک میں19آئی پی پیزکام کررہی ہیںجن کی پیداواری استطاعت 6ہزارمیگاواٹ ہے حکومت کیطرف سے اربوںروپے کی ادائیگی نہ ہونیکی وجہ سے ان کمپنیوںنے اپنی استطاعت سے نصف بجلی کی پیداوارجاری رکھی ہوئی ہے اورشارٹ فال بھی انھیںکی وجہ سے ہے۔




ذرائع کیمطابق اس وقت کمپنیوں کوحکومت بروقت ادائیگی نہیں کررہی،زیادہ ترادھارپربجلی خریدی جارہی ہے،فاٹاکے ذمے 70ارب روپے ہیں اورایک رپورٹ کے مطابق اسوقت سرکلرڈیٹ کی حد800سے 900ارب روپے ہوچکی ہے۔ذرائع کے مطابق جوآئی پی پیزکام کررہی ہیں،ان سب نے 1996 میں کام کاآغازکیا تھا اورسب کے پاس 25سے 30 سال کاکنٹریکٹ ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت انکے ٹیرف پرغورکررہی ہے مگریہ جلدممکن نہیں۔
Load Next Story