وینزویلا میں نکولاس مادورو نے دوبارہ صدارتی انتخاب جیت لیا
اپوزیشن نے دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کا بائیکاٹ کردیا اور دوبارہ انتخاب کرانے کا مطالبہ کیا ہے
لاہور:
وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو نے دوبارہ صدارتی الیکشن میں فتح حاصل کرلی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق نکولاس مادورو 67.7 فیصد ووٹ حاصل کرکے 6 سال کے لیے وینز ویلا کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔ مادورو کے حریف ہنری فالکن نے 21.2 فیصد ووٹ لیے۔ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کی شرح 46.1 فیصد رہی۔ نکولاس مادورو کو 58 لاکھ جب کہ ہنری فالکن کو 18 لاکھ ووٹ ملے۔
یہ بھی پڑھیں: وینزویلا پولیس کی سپریم کورٹ پر بمباری
عالمی مبصرین نے انتخابی نتائج کو متنازع قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔ اپوزیشن نے بھی دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کا بائیکاٹ کردیا اور دوبارہ انتخاب کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن اتحاد دی ڈیموکریٹک یونیٹی راؤنڈ ٹیبل نے احتجاج کرتے ہوئے ووٹرز سے انتخابات میں بائیکاٹ کی اپیل کی۔
ادھر الیکشن میں فتح کے بعد حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے نکولاس مادورو نے کہا کہ آج تاریخی اور حسین فتح کا دن ہے، مخالفین نے مجھے کمتر سمجھا تھا، جبکہ اس سے پہلے کوئی امیدوار الیکشن میں 68 فیصد ووٹ حاصل نہیں کرسکا۔
یہ بھی پڑھیں: وینزویلا میں صدر مادورو کے خلاف مظاہرے جاری
واضح رہے کہ نکولاس مادورو نے ملک کے مقبول ترین رہنما ہوگو شاویز کے انتقال کے بعد اقتدار سنبھالا تھا۔ شروع میں تو حالات ٹھیک رہے تاہم پھر تیل کی قیمتوں میں شدید کمی کے باعث وینزویلا میں مہنگائی کا طوفان آگیا۔ وینز ویلا کی معیشت کا مکمل دارو مدار تیل کی برآمد پر ہے جس کے باعث مہنگائی و بے روزگاری بڑھنے پر حکومت کے خلاف شدید احتجاج شروع ہوگیا جس میں بہت لوگ ہلاک و زخمی ہوگئے۔
وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو نے دوبارہ صدارتی الیکشن میں فتح حاصل کرلی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق نکولاس مادورو 67.7 فیصد ووٹ حاصل کرکے 6 سال کے لیے وینز ویلا کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔ مادورو کے حریف ہنری فالکن نے 21.2 فیصد ووٹ لیے۔ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کی شرح 46.1 فیصد رہی۔ نکولاس مادورو کو 58 لاکھ جب کہ ہنری فالکن کو 18 لاکھ ووٹ ملے۔
یہ بھی پڑھیں: وینزویلا پولیس کی سپریم کورٹ پر بمباری
عالمی مبصرین نے انتخابی نتائج کو متنازع قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔ اپوزیشن نے بھی دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کا بائیکاٹ کردیا اور دوبارہ انتخاب کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن اتحاد دی ڈیموکریٹک یونیٹی راؤنڈ ٹیبل نے احتجاج کرتے ہوئے ووٹرز سے انتخابات میں بائیکاٹ کی اپیل کی۔
ادھر الیکشن میں فتح کے بعد حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے نکولاس مادورو نے کہا کہ آج تاریخی اور حسین فتح کا دن ہے، مخالفین نے مجھے کمتر سمجھا تھا، جبکہ اس سے پہلے کوئی امیدوار الیکشن میں 68 فیصد ووٹ حاصل نہیں کرسکا۔
یہ بھی پڑھیں: وینزویلا میں صدر مادورو کے خلاف مظاہرے جاری
واضح رہے کہ نکولاس مادورو نے ملک کے مقبول ترین رہنما ہوگو شاویز کے انتقال کے بعد اقتدار سنبھالا تھا۔ شروع میں تو حالات ٹھیک رہے تاہم پھر تیل کی قیمتوں میں شدید کمی کے باعث وینزویلا میں مہنگائی کا طوفان آگیا۔ وینز ویلا کی معیشت کا مکمل دارو مدار تیل کی برآمد پر ہے جس کے باعث مہنگائی و بے روزگاری بڑھنے پر حکومت کے خلاف شدید احتجاج شروع ہوگیا جس میں بہت لوگ ہلاک و زخمی ہوگئے۔