پیراگوئے نے بھی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرلیا
امریکا کے بعد پیرا گوئے سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے والا دوسرا ملک بن گیا ہے
MANCHESTER:
امریکا کے بعد پیرا گوئے نے بھی اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرلیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق پیرا گوئے نے تل ابیب میں سفارت خانہ بند کر کے یروشلم میں اپنا نیا سفارت خانہ کھول لیا ہے۔ پیرا گوئے امریکا کے بعد یروشلم میں سفارت خانہ کھولنے والا دوسرا ملک بن گیا ہے۔ سفارت خانہ کھولنے کی تقریب میں پیرا گوئے کے صدر ہوراکیو کارٹس اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے یروشلم کو دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے سفارت خانے کی منتقلی پر پیرا گوئے کے صدر کا شکریہ ادا کیا جب کہ پیرا گوئے کے صدر نے سفارت خانے کی منتقلی کو اسرائیل کے ساتھ خوشگوار تعلقات کی جانب خوشگوار قدم قرار دیا۔ دونوں ممالک کی اعلیٰ شخصیات نے باہمی تعاون اور مستقل روابط رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے اپنی انتخابی مہم کے دوران یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے وعدے کو پورا کرتے ہوئے اسرائیل میں واقع امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کردیا تھا جب کے اپوزیشن سمیت اقوام متحدہ اور دیگر عالمی قوتوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کی شدید مخالفت کی تھی۔
امریکا کے بعد پیرا گوئے نے بھی اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرلیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق پیرا گوئے نے تل ابیب میں سفارت خانہ بند کر کے یروشلم میں اپنا نیا سفارت خانہ کھول لیا ہے۔ پیرا گوئے امریکا کے بعد یروشلم میں سفارت خانہ کھولنے والا دوسرا ملک بن گیا ہے۔ سفارت خانہ کھولنے کی تقریب میں پیرا گوئے کے صدر ہوراکیو کارٹس اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے یروشلم کو دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے سفارت خانے کی منتقلی پر پیرا گوئے کے صدر کا شکریہ ادا کیا جب کہ پیرا گوئے کے صدر نے سفارت خانے کی منتقلی کو اسرائیل کے ساتھ خوشگوار تعلقات کی جانب خوشگوار قدم قرار دیا۔ دونوں ممالک کی اعلیٰ شخصیات نے باہمی تعاون اور مستقل روابط رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے اپنی انتخابی مہم کے دوران یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے وعدے کو پورا کرتے ہوئے اسرائیل میں واقع امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کردیا تھا جب کے اپوزیشن سمیت اقوام متحدہ اور دیگر عالمی قوتوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کی شدید مخالفت کی تھی۔