میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کو بفر زون خالی کرنے کا حکم
علاقہ فوری خالی نہ کرنے پرمقدمات چلائے جائیں گے، فورسزکے اعلانات سے مکین پریشان
میانمار کی سیکیورٹی فورسز نے بنگلادیش اور میانمار کے درمیان ساحلی پٹی (بفرزون) پر پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں کو فوری جگہ خالی کرنے کا حکم دے دیا۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میانمار فوج کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر پر جاری اعلانات میں کہا گیا کہ میانمار کا یہ علاقہ فوری خالی کردو ورنہ مقدمے کا سامنے کرنے کے لیے تیار ہو جاؤ۔
روہنگیا کمیٹی کے رہنما نے بتایا کہ میانمار فوج کے اعلانات سے بفرزون میں مقیم پناہ گزینوں میں سخت تشویش پھیل گئی ہے۔ محمد عارف نامی شخص نے بتایا کہ میانمار فوج نے گزشتہ روز متعدد مرتبہ اعلان کیا اور اگلی صبح بھی اسی پیغام کو دہرایا جس کی وجہ سے کیمپ میں افراتفری پھیل گئی ہے اور لوگ بہت پریشان ہیں۔
کمیپ میں رہائش پذیر دل محمد نے کہا کہ ہم میانمار کے شہری ہیں، وہ ہمارے آباؤاجداد کی زمین ہے اور ہمیں یہاں رہنے کا پورا حق ہے اور ہم یہاں سے نقل مکانی کرکے کیوں دوسری جگہ جائیں۔اعلانات میں روہنگیا مسلمانوں کو بنگالی کہہ کر مخاطب کیا جارہا ہے، میانمار کی قوم پرست بدھ مت اکثریت روہنگیا کو بنگالی قرار دیتے ہوئے انھیں بنگلہ دیش کا شہری تصور کرتی ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میانمار فوج کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر پر جاری اعلانات میں کہا گیا کہ میانمار کا یہ علاقہ فوری خالی کردو ورنہ مقدمے کا سامنے کرنے کے لیے تیار ہو جاؤ۔
روہنگیا کمیٹی کے رہنما نے بتایا کہ میانمار فوج کے اعلانات سے بفرزون میں مقیم پناہ گزینوں میں سخت تشویش پھیل گئی ہے۔ محمد عارف نامی شخص نے بتایا کہ میانمار فوج نے گزشتہ روز متعدد مرتبہ اعلان کیا اور اگلی صبح بھی اسی پیغام کو دہرایا جس کی وجہ سے کیمپ میں افراتفری پھیل گئی ہے اور لوگ بہت پریشان ہیں۔
کمیپ میں رہائش پذیر دل محمد نے کہا کہ ہم میانمار کے شہری ہیں، وہ ہمارے آباؤاجداد کی زمین ہے اور ہمیں یہاں رہنے کا پورا حق ہے اور ہم یہاں سے نقل مکانی کرکے کیوں دوسری جگہ جائیں۔اعلانات میں روہنگیا مسلمانوں کو بنگالی کہہ کر مخاطب کیا جارہا ہے، میانمار کی قوم پرست بدھ مت اکثریت روہنگیا کو بنگالی قرار دیتے ہوئے انھیں بنگلہ دیش کا شہری تصور کرتی ہے۔