افغانستان میں طالبان کے پولیس چوکیوں اور ہیڈ کوارٹر پرحملے 14 اہلکار ہلاک
طالبان نے صوبہ غزنی کے اضلاع جگاتو، آجرستان، قراباغ اور ڈی یاک میں پولیس چوکیوں اور ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا، حکام
WASHINGTON:
افغانستان کے صوبے غزنی میں طالبان جنگجوؤں کے حملوں میں افسران سمیت 14 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں جب کے متعدد اہلکاروں کو یرغمال بنالیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان جنگجوؤں نے افغانستان کے صوبے غزنی کے اضلاع جگاتو، آجرستان، قراباغ اور ڈی یاک میں قائم پولیس چیک پوسٹوں اور ڈسٹرکٹ پولیس ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ڈسٹرکٹ پولیس چیف اور ریزرو یونٹ کے کمانڈر سمیت 14 افسران و اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
افغانستان کے صوبائی کونسل ممبر حسن رضا یوسفی نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں پولیس کے 7 افسران ضلع ڈی یاک میں ہلاک ہوئے جن میں پولیس چیف فیض اللہ طوفان اور ریزرو یونٹ کے کمانڈر حاجی برکت بھی شامل ہیں جب کے ضلع جگاتو میں 4 پولیس اہلکار دہشت گردی کا نشانہ بنے اسی طرح آجرستان اور قرا باغ میں بھی ایک ایک پولیس اہلکار کو شہید کیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : طالبان کا غیر ملکی فورسز کے خلاف آپریشن ''الخندق'' کا اعلان
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ضلع ڈی یاک میں پولیس ہیڈکوارٹر پر حملے کے دوران متعدد اہلکاروں کو یرغمال بھی بنالیا گیا ہے اور یہ کارروائی سالانہ مہم '' الخندق'' کے تحت عمل میں لائی گئی ہے جس میں طالبان امیر نے افغانستان میں قائم فوجی، پولیس اور دیگر سیکیورٹی مراکز کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔
افغانستان کے صوبے غزنی میں طالبان جنگجوؤں کے حملوں میں افسران سمیت 14 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں جب کے متعدد اہلکاروں کو یرغمال بنالیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان جنگجوؤں نے افغانستان کے صوبے غزنی کے اضلاع جگاتو، آجرستان، قراباغ اور ڈی یاک میں قائم پولیس چیک پوسٹوں اور ڈسٹرکٹ پولیس ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ڈسٹرکٹ پولیس چیف اور ریزرو یونٹ کے کمانڈر سمیت 14 افسران و اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
افغانستان کے صوبائی کونسل ممبر حسن رضا یوسفی نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں پولیس کے 7 افسران ضلع ڈی یاک میں ہلاک ہوئے جن میں پولیس چیف فیض اللہ طوفان اور ریزرو یونٹ کے کمانڈر حاجی برکت بھی شامل ہیں جب کے ضلع جگاتو میں 4 پولیس اہلکار دہشت گردی کا نشانہ بنے اسی طرح آجرستان اور قرا باغ میں بھی ایک ایک پولیس اہلکار کو شہید کیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : طالبان کا غیر ملکی فورسز کے خلاف آپریشن ''الخندق'' کا اعلان
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ضلع ڈی یاک میں پولیس ہیڈکوارٹر پر حملے کے دوران متعدد اہلکاروں کو یرغمال بھی بنالیا گیا ہے اور یہ کارروائی سالانہ مہم '' الخندق'' کے تحت عمل میں لائی گئی ہے جس میں طالبان امیر نے افغانستان میں قائم فوجی، پولیس اور دیگر سیکیورٹی مراکز کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔