تارکین وطن کوانتخابات سے3 دن قبل ووٹ کی سہولت دینا دھاندلی کے مترادف ہےسپریم کورٹ

کیا قانون سازی کے بغیر تارکین وطن کو ووٹ ڈالنے کی سہولت نہیں دی جاسکتی، چیف جسٹس

کیا قانون سازی کے بغیر تارکین وطن کو ووٹ ڈالنے کی سہولت نہیں دی جاسکتی، چیف جسٹس. فوٹو: فائل

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کہا ہے کہ تارکین وطن کو انتخابات سے تین دن قبل ووٹ ڈالنے کی سہولت دینا دھاندلی کا راستہ ہموارکرنے کے مترادف ہے۔


چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ میں سمندرپارپاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت الیکشن کمیشن نے تارکین وطن کو ووٹ کی سہولت دینے کا مجوزہ آرڈیننس عدالت میں پیش کردیا، الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آرڈیننس کا مسودہ تیار کرکے متعلقہ اتھارٹیز کو بھیج دیا گیا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن یہ کس راستے پر چل نکلا ہے، کیا قانون سازی کے بغیر تارکین وطن کو ووٹ ڈالنے کی سہولت نہیں دی جاسکتی، ای یا آن لائن ووٹنگ کے ذریعے یہ کام ہوسکتا تھا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتخانوں میں توہمارے ملک کے ہی قوانین لاگو ہوتے ہیں، الیکشن کمیشن آرڈیننس بناکر اپنے لئے مزید پریشانیاں پیدا کرکے گا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن تارکین وطن کو ووٹ کی سہولت دینے کے طریقہ کار کو سادہ اور ثمر آور بنائے، ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو بھی انتخابی عمل میں شامل کیا جانا چاہئے، کیس کی مزید سماعت 24 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

Recommended Stories

Load Next Story