ٹیکساس اسکول فائرنگ میں جاں بحق طالبہ سبیکا شیخ کراچی میں سپردخاک

نمازِجنازہ میں رشتے دار، اہلِ علاقہ، مختلف طبقہ فکرکے افراد سمیت سیاسی رہنماؤں کی بڑی تعداد نے شرکت کی

جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اے ایس ایف کے اہل کاروں نے سبیکا کی میت کو سلامی دی : فوٹو: اے ایف پی

امریکی ریاست ٹیکساس کے ہائی اسکول میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔



ایکسپریس نیوزکے مطابق ٹیکساس اسکول فائرنگ میں جاں بحق پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کی میت ترکش ایئرلائن کی پروازٹی کے 708 کے ذریعے کراچی ایئر پورٹ پہنچی، جہاں اے ایس ایف اہل کاروں نے سبیکا کی میت کو سلامی دی، جس کے بعد میت کو سبیکہ کے گھر منتقل کردیا گیا۔ بعد ازاں سبیکا کی نمازِجنازہ یونیورسٹی روڈ پر واقع حکیم سعید گراؤنڈ میں ادا کی گئی، نمازِجنازہ کی امامت وفاقی اردو یونیورسٹی کی مسجد کے مولانا حافظ اقبال نے کرائی۔

نمازجنازہ میں سبیکا کے اہل خانہ اور رشتے داروں کے علاوہ گورنرسندھ محمد زبیر، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال سمیت بڑی تعداد میں سیاسی رہنماؤں اور شہریوں نے شرکت کی، اس موقع پرسیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ نمازجنازہ کی ادائیگی کے بعد سبیکا کوشاہ فیصل کالونی میں واقع عظیم پورہ قبرستان میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔

سبیکا شیخ کا تعارف


17 سالہ سبیکا شیخ کا تعلق کراچی سے تھا اور وہ 21 اگست کو امریکی اسکالرشپ پروگرام کے تحت 10 ماہ کے لیے امریکا گئی تھیں، ریاست ٹیکساس کے سینٹا فے ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کررہی تھیں، جمعہ 18 مئی کو اسکول میں دمیتری پارگورٹسز نامی طالب علم نے فائرنگ کردی ، جس کے نتیجے میں سبیکا سمیت 9 طلبہ اور ایک استاد ہلاک ہوگئے، سبیکا بڑے بڑے خواب آنکھوں میں سجائے امریکا گئی تھیں اور انہیں 9 جون کو وطن واپس آنا تھا لیکن شائد خوابوں کی تکمیل سبیکا کے مقدرمیں نہ تھی۔
Load Next Story