دہشتگردی کیخلاف شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہیں پاکستان
پاکستان خطے کو درپیش دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خطرات سے پوری طرح آگاہ ہے، سیکریٹری خارجہ
سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے اور رکن ملک پاکستان کے انسداد دہشت گردی کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے انسداد دہشت گردی سے متعلق اجلاس میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اہم کردار ادا کرسکتی ہے کیونکہ تنظیم کا مقصد ممبر ملکوں کے درمیان امن اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون اور روابط بڑھانا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم میں باہمی تجارت، توانائی اور معاشی ترقی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، پاکستان میں بنیادی ڈھانچے میں تیزی سے ہوتی ترقی کے ساتھ تجارت اور کاروبار کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے۔ پاکستان کو دہشت گردی کی جنگ میں 120رب ڈالر کا نقصان ہوا اور ہزاروں افراد نے جانیں قربان کی ہیں، پاکستان خطے کو درپیش دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خطرات سے پوری طرح آگاہ ہے۔ ہم نے دہشت گردی کے خلاف مربوط پالیسی مرتب کی، ہم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایس سی او ملکوں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں اور رکن ملک پاکستان کے انسداد دہشت گردی کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے انسداد دہشت گردی سے متعلق اجلاس میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اہم کردار ادا کرسکتی ہے کیونکہ تنظیم کا مقصد ممبر ملکوں کے درمیان امن اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون اور روابط بڑھانا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم میں باہمی تجارت، توانائی اور معاشی ترقی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، پاکستان میں بنیادی ڈھانچے میں تیزی سے ہوتی ترقی کے ساتھ تجارت اور کاروبار کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے۔ پاکستان کو دہشت گردی کی جنگ میں 120رب ڈالر کا نقصان ہوا اور ہزاروں افراد نے جانیں قربان کی ہیں، پاکستان خطے کو درپیش دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خطرات سے پوری طرح آگاہ ہے۔ ہم نے دہشت گردی کے خلاف مربوط پالیسی مرتب کی، ہم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایس سی او ملکوں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں اور رکن ملک پاکستان کے انسداد دہشت گردی کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔