صرف مشرف پر غداری کا مقدمہ چلانے سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے الطاف حسین

اگرعوام نے ایم کیو ایم کو وفاقی حکومت دلائی تو ملک میں وہ نظام لایا جائے گا جوترقی یافتہ ممالک میں رائج ہے، الطاف حسین


ویب ڈیسک April 22, 2013
جو امیدوار پان، گٹکا اور مین پوری کھاتے ہیں وہ فوری طور پر دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس جا کر اپنے دانت صاف کرائیں، الطاف حسین۔ فوٹو فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ صرف پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے، 12 اکتوبر 1998 کے اقدام پر ان تمام جرنیلوں کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہئے جنہوں نے پرویز مشرف کا ساتھ دے کر حکومت کا خاتمہ کیا۔


حیدرآباد میں ایم کیو ایم کے زونل آفس میں پارٹی کے نامزد کردہ امیدواروں، ذمہ داران اور کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ پرویز مشرف کا کیس عدالتی کارروائی ہے، انہیں اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کا دفاع کرنے کا پورا حق حاصل ہے لہٰذا ججز اور الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ پرویز مشرف کو دفاع کا پورا موقع فراہم کریں، کہیں ایسا نہ ہو کہ ماضی کی طرح ملک کی ایک بار پھر جگ ہنسائی ہو اور کہا جائے کہ بھٹو کا قتل جوڈیشل مرڈر تھا۔


ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ جس طرح ایک امریکی شہری منصور اعجاز کا اسکائپ پر بیان لیا گیا، اسی طرح عوام کی عدالت لگا کر میرا بھی بیان لیا جائے اور میں جن حقائق سے آگاہ کروں ان کے جواب تلاش کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ سندھ سے تعلق رکھنے والے وزیر اعظم کو راولپنڈی میں پھانسی اور دوسرے کو گولی ماردی جاتی ہے جبکہ ارب پتی، کھرب پتی لوگوں کو اگر سزا دی جائے تو انہیں 100 صندوقوں کے ہمراہ ریڈ کارپٹ پر چل کر سعودی عرب بھجوا دیا جاتا ہے۔


الطاف حسین نے کہا کہ اگر عوام نے ایم کیو ایم کو وفاقی حکومت دلائی تو ملک میں وہ نظام لایا جائے گا جو ترقی یافتہ ممالک میں رائج ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم وہ واحد جماعت ہے جو مظلوموں کو ان کے حقوق دلاسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر ہر سیاسی جماعت کے اندر مظاہرے ہوئے لیکن متحدہ وہ واحد جماعت ہے جس نے ایک دن میں انتخابات کے لئے 671 امیدواروں کا اعلان کیا تو سب نے ایک دوسرے کو مبارکباد دیں اور کہیں جھگڑا نہیں ہوا اور یہی نظم وضبط ایم کیو ایم کا خاصہ ہے۔


الطاف حسین نے امیدواروں کو ہدایت کی کہ جو امیدوار پان، گٹکا اور مین پوری کھاتے ہیں وہ فوری طور پر دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس جا کر اپنے دانت صاف کرائیں اور یہ کھانا چھوڑ دیں جبکہ آئندہ صرف ان کو پارٹی ٹکٹ دیے جائیں گے جو پان، گٹکے، مین پوری اور سگریٹ سے دور ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں