نوازشریف کا مقصد اپنی جائیداد بچانا ہے فواد چوہدری

نوازشریف سنجیدگی سے عدالتی سوالات کے جواب دینے کی بجائے اپنا سیاسی بیانیہ عدالت میں دہرا دیا، ترجمان پی ٹی آئی


ویب ڈیسک May 23, 2018
نوازشریف نے اپنا سیاسی بیانیہ عدالت میں دہرا دیا، ترجمان پی ٹی آئی

ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری نے نواز شریف کے احتساب عدالت میں بیان کو انتہائی مایوس کن قراردیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کامقصد اپنی جائیداد بچانا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو چاہئیے تھا کہ کم از کم دو بنیادی سوالات کا جواب عدالت کو دیتے اور بتاتے کہ بچوں کی 16 کمپنیوں میں 3 سو ارب روپیہ کہاں سے آیا، نواز شریف بتاتے کہ ایون فیلڈ جائیدادیں کس سرمائے سے خریدی گئیں۔

'' نواز شریف نے عدالت میں اپنا سیاسی بیانیہ دہرا دیا ''


فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سنجیدگی سے عدالتی سوالات کے جواب دینے کی بجائے نواز شریف نے اپنا سیاسی بیانیہ عدالت میں دہرا دیا، سیدھے صاف سوالات کے جواب میں اس شکوے کا کیا مقصد کہ فوج اور عدلیہ نے انکا ساتھ نہیں دیا، نواز شریف نے عدالت کے 128 سوالوں میں سے کسی ایک کا بھی ڈھنگ سے جواب نہیں دیا، عدالت کچھ پوچھتی رہی میاں صاحب طوطا مینا کی وہی گھسی پٹی کہانیاں سناتے رہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ میاں صاحب پہلے "سوال گندم جواب چنا" تو کرلیتے ہیں بعد میں رونا دھونا شروع کردیتے ہیں ، بات تو وہی ہوئی کہ عدلیہ اور فوج نواز شریف کے احتساب میں کردار ادا نہ کرتے تو پھر سب بالکل ٹھیک ہوتا، اگر نواز شریف سے 300 ارب کا جواب مانگا جائے گا تو پھر ممبئی حملے میں ریاست ملوث اور عدالتیں مشرف کا احتساب نہیں کرتیں۔

'' میاں صاحب نے عدالت میں سیاست گھسیٹ کر خود کیساتھ زیادتی کی ''


فواد چوہدری نے کہا کہ نوازشریف کا مقصد اپنی جائیداد بچانا ہے اور اگر انہیں پاکستان سے محبت ہوتی تو 300 ارب روپے باہر نہیں جاتے جب کہ میاں صاحب عدالت میں سیاست گھسیٹ کر آپ نے خود کے ساتھ زیادتی کی، اب جو کچھ نواز شریف بو رہے ہیں اسے کاٹنا بھی خود انہی کو ہے، قوم اب کسی طور اس ڈھکوسلے پر یقین نہیں کرے گی کہ نواز شریف کو صفائی کا موقع نہیں دیا گیا۔

'' میاں صاحب آج خود کو بچانے کیلیے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں ''


دوسری جانب پیپلزپارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے نوازشریف کے الزامات اورانکشافات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرے ہوئے کہا کہ یہ الزامات خطرناک ہیں، نوازشریف کو ان الزامات کے بعد کئی سوالوں کے جواب دینا پڑیں گے، انہوں نے جنرل مشرف کو باہر کیوں جانے دیا، اگر نواز شریف نے سر جھکا کر نوکری نہیں کی تو پرویز رشید اور مشاہد اللہ کو کیوں نکالا۔

مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ میاں صاحب آج خود کو بچانے کے لیے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں اور نیب عدالت سے سزا کے خدشے کے باعث نواز شریف بول رہے ہیں جب کہ جس پارلیمنٹ نے دھرنوں سے نوازشریف کو بچایا اُسے کمزور کیوں کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں