روہنگیاافرادکو پناہ دینا اپنی ذمے داری نہیں سمجھتےبنگلہ دیش

پناہ گزینوںکا نیا سلسلہ جماعت اسلامی کو مضبوط بنا سکتا ہے، وزیر خارجہ دیپو مونی

پناہ گزینوںکا نیا سلسلہ جماعت اسلامی کو مضبوط بنا سکتا ہے، وزیر خارجہ دیپو مونی, فوٹو رائٹرز

بنگلہ دیش نے میانمار کے فساد زدہ صوبے راکھین سے بنگلہ دیش فرار ہونے والے روہنگیا مسلمانوں کے تناظر میں سیاسی پناہ کی پالیسی سخت کر دی ہے۔ بنگلہ دیش تین غیر سرکاری تنظیموں کو روہنگیا کمیونٹی کی مدد کے لیے کام 15 اگست تک روکنے کی ہدایت کر چکا ہے۔


بنگلہ دیش کی وزیر خارجہ دیپو مونی نے ایک حالیہ بیان میں مذہبی پارٹی جماعت اسلامی پر الزام لگایا کہ وہ میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کے تنازعے کو اپنے مفادات کے لیے ہوا دے رہی ہے۔ ڈھاکہ حکومت کو خدشہ ہے کہ بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کی آمد کا نیا سلسلہ جماعت اسلامی کو مضبوط بنا سکتا ہے۔ دیپو مونی کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش ایسے حالات پیدا نہیں کرے گا، جو بدترین انسانی بحران کی وجہ بنیں۔ بنگلہ دیش روہنگیا کمیونٹی کے لوگوں کو پناہ دینا اپنی ذمہ داری نہیں سمجھتا، اس حوالے سے ڈھاکہ حکومت کسی معاہدے کی پابند نہیں۔
Load Next Story