توانائی سمیت 196 ارب کے 24 منصوبوں کی منظوری 12 منصوبے ایکنک کو ارسال
سرتاج عزیز کی زیرصدارت اجلاس، پاکستان اسپیس سینٹر کی تعمیرکیلیے اسپارکو کا منصوبہ حتمی منظوری کیلیے ایکنک کو بھجوا دیا
سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے بلوچستان میں بتوزئی اسٹوریج ڈیم منصوبہ، ملک میں آفات سے بچاؤ کیلیے ڈیزاسٹررسک مینجمنٹ اور عمر کوٹ ایرڈ زون ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی اپ گریڈیشن منصوبے سمیت 19.6 ارب روپے مالیت کے 24 منصوبے منظورجبکہ 781.39 ارب روپے مالیت کے 12 منصوبے منظوری کیلیے ایکنک کو بھجوا دیے ہیں۔
سنٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس گزشتہ روز ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں توانائی کے 3 منصوبے پیش کیے گئے جس میں 234ارب 92کروڑ 58 لاکھ روپے لاگت کاچشمہ نیوکلیئر پاورپروجیکٹ یونٹ 3 اور 4 کے منصوبے کواجلاس نے حتمی منظوری کیلیے ایکنک کو بھجوا دیا جبکہ جھمپیر۔ ون 220 کے وی گرڈ اسٹیشن میں پائلٹ بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم کی تنصیب کیلیے 83 کروڑ 67 لاکھ روپے اور 3ارب 9کروڑ 86 لاکھ روپے لاگت کا درگئی ہائیڈرو الیکٹرک پا ور اسٹیشن کے منصوبوں کو منظور کر لیا گیا۔
سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکشن کے 6 منصوبے پیش کیے گئے جن میں خیبر پختونخوا میں اقتصادی راہداری کیلیے 8 ارب 35 کروڑ 70لاکھ روپے، شیرشاہ سوری سڑک سے لے کربیگم کوٹ شیخوپورہ اورمریدکے روڈ تک تعمیراوراپ گریڈیشن کیلیے 4 ارب 72 کروڑ 20 لاکھ روپے ، پشاورتورخم موٹروے منصوبے کی تعمیر کیلیے 41 ارب 44کروڑ روپے ،مردان سے صوابی تک سڑک کو دو رویہ بنانے کے لیے 9ارب 55کروڑ روپے، پاکستان ریلوے کی موجودہ ایم ایل ون اورحویلیاں کے قریب خشک بندرگاہ کی اپ گریڈیشن کے لیے 381ارب 3کروڑ 80لاکھ روپے ،کورال انٹرچینج سے جی ٹی روڈاسلام آباد کے درمیان اسلام آبادہائی وے کے کنٹرول رسائی راہداری کی تعمیر کے لیے 10ارب 75کروڑ 30 لاکھ روپے منصوبے پیش کیے گئے جن کو اجلاس نے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا۔
سنٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس گزشتہ روز ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں توانائی کے 3 منصوبے پیش کیے گئے جس میں 234ارب 92کروڑ 58 لاکھ روپے لاگت کاچشمہ نیوکلیئر پاورپروجیکٹ یونٹ 3 اور 4 کے منصوبے کواجلاس نے حتمی منظوری کیلیے ایکنک کو بھجوا دیا جبکہ جھمپیر۔ ون 220 کے وی گرڈ اسٹیشن میں پائلٹ بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم کی تنصیب کیلیے 83 کروڑ 67 لاکھ روپے اور 3ارب 9کروڑ 86 لاکھ روپے لاگت کا درگئی ہائیڈرو الیکٹرک پا ور اسٹیشن کے منصوبوں کو منظور کر لیا گیا۔
سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکشن کے 6 منصوبے پیش کیے گئے جن میں خیبر پختونخوا میں اقتصادی راہداری کیلیے 8 ارب 35 کروڑ 70لاکھ روپے، شیرشاہ سوری سڑک سے لے کربیگم کوٹ شیخوپورہ اورمریدکے روڈ تک تعمیراوراپ گریڈیشن کیلیے 4 ارب 72 کروڑ 20 لاکھ روپے ، پشاورتورخم موٹروے منصوبے کی تعمیر کیلیے 41 ارب 44کروڑ روپے ،مردان سے صوابی تک سڑک کو دو رویہ بنانے کے لیے 9ارب 55کروڑ روپے، پاکستان ریلوے کی موجودہ ایم ایل ون اورحویلیاں کے قریب خشک بندرگاہ کی اپ گریڈیشن کے لیے 381ارب 3کروڑ 80لاکھ روپے ،کورال انٹرچینج سے جی ٹی روڈاسلام آباد کے درمیان اسلام آبادہائی وے کے کنٹرول رسائی راہداری کی تعمیر کے لیے 10ارب 75کروڑ 30 لاکھ روپے منصوبے پیش کیے گئے جن کو اجلاس نے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا۔