ملکی مفاد میں آزاد تجارتی معاہدوں پر نظرثانی کی جارہی ہے پرویز ملک

ماہانہ 3ارب ڈالرکے تجارتی خسارے کاسامنا ہے،برآمدبڑھانے کیلیے نجی شعبہ حکمت عملی بدلے،ویلیوایڈیشن پرتوجہ

پیداواری لاگت گھٹانے کیلیے بجلی سستی کرنے کیلیے کوشاںہیں،وفاقی وزیر تجارت۔ فوٹو: فائل

CHARLOTTE:
وفاقی وزیر برائے تجارت محمد پرویز ملک نے کہا کہ چین سمیت دیگر ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں پر نظرثانی کی جا رہی ہے۔

انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ ریسرچ سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد پرویز ملک نے کہاکہ نجی شعبہ مصنوعات کی مسابقت اور معیار کو مزید بہتر کرنے کی کوشش کرے جس سے ہماری برآمدات میں مزید اضافہ ہو گا، ہماری برآمدات اب بہتر ہو رہی ہیں لیکن اب بھی مزید بہتری کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے، نجی شعبہ مصنوعات کا معیار بہتر کرنے کے ساتھ ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کرنے کی کوشش کرے جس سے ہماری برآمدات میں بہتری آ ئے گی۔

پرویز ملک نے کہا کہ چین سمیت دیگر ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں پر نظرثانی کی جا رہی ہے تا کہ پاکستان کے تجارتی مفادات کا بہتر تحفظ کیا جائے۔ وفاقی وزیر برائے تجارت نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں پیداوار کی لاگت زیادہ ہے تاہم حکومت کی پوری کوشش ہے کہ بجلی کی قیمتوں کونیچے لایا جائے تاکہ پیداواری لاگت میں کمی ہو اور کاروباری سرگرمیوں و برآمدات کو بہتر فروغ ملے۔

وفاقی وزیر برائے تجارت کہا کہ موجودہ تجارتی پالیسی 30جون کوختم ہو رہی ہے اور نئی 5 سالہ تجارتی پالیسی میں اداروں کو مضبوط اور تجارت کو فروغ دینے کی کوششوں میں نجی شعبے کو سہولتیں فراہم کرنا اہم ترجیحات ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ تجارت کو بہتر کرنے کی کوششوں میں چیمبرز آف کامرس حکومت کے پارٹنر ہیں اور حکومت تاجر برادری کے لیے مزید آسانیاں پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔

پرویز ملک نے انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ ریسرچ سینٹر قائم کرنے پر آئی سی سی آئی کو مبارک باد پیش کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ یہ سینٹر پاکستانی معیشت اور چیمبر کے ممبران کے لیے فائدہ مند نتائج کا باعث ہو گا۔


اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ نجی شعبہ پاکستانی تجارت و برآمدات کو بہتر کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے تاہم حکومت ان کوششوں میں نجی شعبے کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے جس کے مزید بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔

انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ ریسرچ سنٹر کے قیام کے مقاصد اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سینٹر کے تحت 4 شعبے قائم کیے گئے ہیں جن میں انٹرنیشنل ٹریڈ ڈیولپمنٹ سیل، سی پیک فیسیلیٹیشن سیل، ٹریننگ اینڈ کپیسٹی بلڈنگ سیل اور ویمن بزنس گراؤتھ سیل شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سینٹر کے تحت اسٹارٹ اپ کمپنیوں کو بنانے میں انٹرپرینیورز کو ضروری سہولتیں اور تاجر برادری کو ضروری ٹریننگ فراہم کی جائے گی اور ان کی استعداد کار کو بہتر کیا جائے گا تا کہ وہ اپنے کاروبار کو بہترطور پر فروغ دے سکیں۔

شیخ عامر وحید نے کہا کہ اس سینٹر کے تحت پاکستان کی بین الاقوامی تجارت کو ترقی دینے کی کوشش کی جائے گی اور سی پیک منصوبوں میں سرمایہ کاری اور جوائنٹ وینچرز قائم کرنے کے خواہشمند سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ خواتین کو اپنا کاروبار بہتر طریقے سے فروغ دینے کی کوششوں میں ضروری خدمات فراہم کی جائیں گے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید ملک اور نائب صدر نثار مرزا نے اپنے خطاب میں انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ ریسرچ سینٹر کا افتتاح کرنے پر وفاقی وزیر برائے تجارت محمد پرویز ملک کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ مذکورہ سینٹر پاکستان کی تجارت کو بہتر کرنے اور چیمبر کے ممبران کو مزید بہتر خدمات فراہم کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔

چیئرمین فاؤنڈر گروپ زبیر احمد ملک، خالد جاوید، طارق صادق، میاں اکرم فرید، میاں شوکت مسعود، ظفر بختاوری، محمد اعجاز عباسی، احمد مغل اور مزمل صابری سمیت تاجر وصنعتکار برادری کی بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی۔
Load Next Story