مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین کے حملہ 3 بھارتی پولیس اہلکار ہلاک

حملہ جموں میں کیا گیا، 2 بھارتی اہلکار زخمی بھی ہوئے، فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، تلاشی آپریشن شروع۔


News Agencies May 26, 2018
رمضان کے مقدس مہینے میں بھی جامع مسجد کے اطراف بڑی تعداد میں اہلکاروں کی تعیناتی اشتعال انگیز اقدام ہے، میر واعظ عمر فاروق۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD: مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین کے گرینیڈ حملے میں3 پولیس اہلکار ہلاک اور2 زخمی ہو گئے۔

بھارتی فورسز نے سرینگر میں پرامن مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہو گئے، سری نگر کے علاقے نوہٹہ میں لوگ نماز جمعہ کے فوراً بعد سڑکوں پر نکل آئے اور زبردست بھارت مخالف مظاہر ے کیے، علاقے میں تعینات بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے پیلٹ فائرنگ اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے بعد مظاہرین اور فورسز اہلکاروں کے درمیان سخت جھڑپیں ہوئیں۔

قابض فورسز اہلکاروں کی طرف سے چلائے جانے والے آنسو گیس کے کئی گولے نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد کے احاطے میں بھی جا پھٹے، قابض اہلکاروں کی وحشیانہ کارروائی میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے اپنے ایک ٹویٹ میں بھارتی فورسز کی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں بھی جامع مسجد کے اطراف بھی بڑی تعداد میں فورسز اہلکاروں کی تعیناتی قطعی طور پرایک اشتعال انگیز اقدام ہے، ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن سے ایک 38 سالہ شہری کی لاش ملی ہے جس کا گلہ کٹا ہوا ہے۔

جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے کشمیری نظربندوںکی حالت زار پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دہلی کی تہاڑ جیل کو شبیر شاہ سمیت وہاں نظر بند حریت رہنمائوں کیلیے بدنام زمانہ گوانتا نامو بے جیل بنا دیا گیا ہے، مقبوضہ کشمیر کے نامزد مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے کہا ہے کہ سرینگر کے ایک ہوٹل سے گرفتارکیے جانے والے بھارتی فوج کے میجر لیتول گوگوئی کو پھانسی پر لٹکایا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں