لاہور میں سیلفیاں بنوانے کے شوقین طوطے

والٹن روڈ لاہور پر واقع شاپنگ مال میں برڈ سفاری بنائی گئی ہے جس میں نایاب نسل کے غیر ملکی میکاؤ رکھے گئے ہیں


آصف محمود May 26, 2018
بچے میکاؤ طوطوں کو دیکھ کر انہیں چھونے اور سیلفیاں بنانے لگتے ہیں۔ فوٹو: آصف محمود

شہریوں میں پرندوں سے محبت اوران کی بقا کے بارے میں بارے آگاہی پیداکرنے کے لیے شہر کے چند شاپنگ مالز میں نایاب قسم کے قیمتی غیر ملکی پرندے رکھے گئے ہیں اور بچے ان رنگ برنگے پرندوں کے ساتھ تصاویر بنواتے اور ان سے دوستی کرتے ہیں۔

والٹن روڈ لاہور پر واقع شاپنگ مال میں برڈ سفاری بنائی گئی ہے جس میں نایاب نسل کے غیر ملکی میکاؤ رکھے گئے ہیں ، شاپنگ مال میں خریداری کے لئے آنے والی فیملیز بالخصوص بچے ان رنگ برنگ اوربڑے بڑے میکاؤ طوطوں کو دیکھ کر انہیں چھونے اور سیلفیاں بنانے لگتے ہیں۔



برڈ سفاری میں اس بات کا بھی اہتمام کیا گیا ہے کہ آپ خود یا بچے اپنے بازو اور کندھے پر اپنی پسند کے میکاؤ کو بٹھا کر تصویر بنواسکتے ہیں تاہم اس کے لئے آپ کو تھوڑی فیس ادا کرنا پڑے گی، برڈ سفاری میں کچھ میکاؤ ایسے ہیں جو پاکستان میں کسی بھی چڑیا گھر یا پارک میں نظرنہیں آئیں گے۔



اسکارلیٹ میکاؤ ، امریکن نسل کے طوطے ہیں ایک جوڑے کی مالیت 10 لاکھ روپے ہے۔ یہ اتنا رنگین پرندہ ہے کہ دیکھنے وال ااس کی خوبصورت رنگوں میں کھو جاتا ہے، اسی طرح گرے رنگ کا افریقن پیرٹ ہے جو میکاؤ نسل میں سب سے ذہین اور طویل عمر پرندہ ہے اس کی اوسط عمر پچاس سے ساٹھ سال ہوسکتی ہے جبکہ یہ دو سے اڑھائی سو انسانی الفاظ یاد کرسکتا ہے۔ ان پرندوں کوچھوتے اورکندھے پربٹھاتے ہوئے کئے بچے ڈرتے ہیں لیکن پھرجلدہی وہ ان کے دوست بن جاتے ہیں۔



برڈسفاری کے منتظم رانا نعیم نے بتایا کہ انہوں نے لاہور کے تمام بڑے شاپنگ مالز سمیت لاہور چڑیا گھر اور سفاری پارک میں اسی طرح کے خوبصورت غیر ملکی پرندوں کی سفاری بنارکھی ہے جس کا مقصد ان نایاب نسل کے پرندوں بارے آگاہی پیدا کرنا اور انسان دوستی کو فروغ دینا ہے۔ ان پرندوں کی دیکھ بھال کے لئے ماہر کیپر ہیں جبکہ ڈاکٹروں سے ہرہفتے ان کا چیک اپ کروایا جاتا ہے ، اسی طرح انہیں بادام کھلائے جاتے ہیں ،کئی بار ایسا بھی ہوا کہ کوئی قیمتی اورنایاب پرندہ مرجائے تو وہ اس کوپھینکتے نہیں بلکہ حنوط کروالیتے ہیں ، ان کے پاس حنوط شدہ پرندوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں