رواں سال سندھ میں خسرہ نے82بچوں کی زندگی چھین لی

جنوری میں 36،فروری میں14،مارچ میں31اوررواں ماہ ایک بچہ خسرہ کا شکار ہوا،صوبائی محکمہ صحت کی رپورٹ

اسپیشل سیکریٹری طحٰہ فاروقی کے مطابق گزشتہ سال 2012میں صوبے میں7ہزار 274بچے خسرے کے مرض کاشکارہوئے تھے. فوٹو: فائل

صوبے میں رواں سال 4 ہزار 544 بچے خسرہ کے مرض شکار جبکہ82معصوم بچوں کی زندگیاں چھین لیں۔

گزشتہ سال 7ہزار274بچے متاثرہوئے تھے ان میں سے 210بچے زندگی کی بازی ہار گئے تھے اس طرح خسرہ نے دو سال میں 290بچوں کی زندگیوں کے چراغ بجھا دیے، یہ رپورٹ صوبائی محکمہ صحت نے جاری کی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ جنوری 2013میں کراچی سمیت صوبے میں3 ہزار141بچے خسرہ کے مرض میں رپورٹ ہوئے ان میں سے36بچے جاں بحق ہوگئے۔




فروری میں متاثرہ بچوں کی تعداد783رہی اور14بچے دنیاسے رخصت ہوگئے، مارچ میں یہ تعدادکم ہوکر495 ہوگئی تاہم 31بچے خسرہ کی وجہ سے موت کا شکارہوئے اور20اپریل تک135بچے متاثرہ اورایک بچے کی موت کی تصدیق کی گئی ہے،اسپیشل سیکریٹری طحٰہ فاروقی کے مطابق گزشتہ سال 2012میں صوبے میں7ہزار 274بچے خسرے کے مرض کاشکارہوئے تھے تاہم 210بچے اس وائرل کی وجہ سے جاں بحق ہوگئے، ڈپٹی پبلک ہیلتھ سیکریٹری ڈاکٹر ندیم اختر شیخ نے بتایاکہ صوبائی محکمہ صحت کی کاوشوں سے خسرہ کے کیسوں کی تعداد میں کمی واقع ہورہی۔

تاہم محکمہ صحت نے پنجاب میں تیزی سے رپورٹ ہونے والے خسرہ وائرل کے بعد صوبہ سندھ کے اضلاع گھوٹکی، شکارپور، سکھر سمیت دیگر اضلاع کی انتظامیہ اورڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کو ہائی الرٹ کردیا ہے اورکہا ہے کہ اپنے اپنے اضلاع میں سرویلینس جاری رکھیں اوربچوں کو بخارہونے کی اطلاع پرفوری معائنہ کیا جائے، دریں اثنا محکمہ صحت نے کراچی سمیت اندرون سندھ میں ای پی آئی کے مراکزکومکمل فعال رکھنے کی بھی ہدایت کردی ہے،پبلک ہیلتھ کا شعبہ بھی فعال ہے۔
Load Next Story