بھارتی ریاست کیرالہ میں 12 افراد کی موت کے بعد بھارت کی تمام ریاستوں میں نیفا وائرس کی موجودگی معلوم کرنے کے لیے مرحلہ وار جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جنوبی ریاست کیرالہ میں نیفا وائرس کی وجہ سے 12 افراد کے لقمہ اجل بن جانے کے باعث خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ اب تک جن مریضوں میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی ہے اُن میں سے 70 فیصد مریض موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔ زیادہ تر ہلاکتیں بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ کے علاقے کوزی کوڑ میں ہوئی ہیں۔ حکومت نے اس وباء پر قابو پانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ نیفا وائرس سے ہلاکتوں کے چند واقعات رپورٹ ہوئے ہیں لیکن ابھی اس نے وباء کی شکل اختیار نہیں کی ہے جیسا کے بعض افراد کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔ حکومت نے تمام تر ضروری حفاظتی اقدامات کر رکھے ہیں مرض کی تشخیص اور علاج کے لیے ہر بڑے اسپتال میں بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔
واضح رہے نیفا وائرس حال ہی میں تیزی سے سر اُٹھانے والا ایسا موزی وائرس جو جانوروں اور انسانوں کو یکساں طور پر نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ دماغ کو بُری طرح تباہ کر دیتا ہے جس سے مریض کی چند ہی دنوں میں موت واقع ہوجاتی ہے۔ یہ وائرس زیادہ تر چمگاڈر کی ایک خاص قسم میں پایا جاتا ہے۔ نیفا وائرس ایشیائی اور افریقائی ممالک میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔