دہری شہریت پر نا اہل ارکان کو فی کس 5 لاکھ ادائیگی کا حکم

30روزمیں سینیٹ،قومی،صوبائی اسمبلیوں کے سیکریٹریزکوادائیگی کی جائے،نظرثانی درخواستوں کا تفصیلی فیصلہ جاری

عملدرآمدرپورٹ رجسٹرارکے پاس جمع کرنیکی ہدایت،چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے2مئی کومختصر فیصلہ سنایا تھا۔ فوٹوفائل

عدالت عظمیٰ نے دہری شہریت کی بنیاد پر نااہل ہونے والے اراکین پارلیمان کی نظر ثانی درخواستوں کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

جسٹس اعجازالاحسن کے تحریرکردہ13صفحات پر مشتمل فیصلہ میں سابق اراکین سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلی کو ہدایت کی گئی ہے کہ30 روز میں مالی مراعات واپس کرنے کی مد میں فی کس 5لاکھ روپے سیکریٹری سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلی کے پاس جمع کرائیں۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے مذکورہ کیس 2 مئی کو سن کر مختصر فیصلہ سنایا تھا جس کا تحریری فیصلہ اب جاری کیا گیاہے۔ فیصلہ میں کہا گیاکہ ریکارڈ کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ 2008 کے عام انتخابات کے دوران کاغذات نامزدگی میں دوہری شہریت ظاہر کرنے کا کوئی کالم موجود نہیں تھا اور کچھ ارکان پارلیمان بیرون ملک پیدا ہوئے، اس لیے ان کے پاس دوہری شہریت تھی۔


عدالت نے درخواست گزاروں کیخلاف دوہری شہریت کی بنیاد پر درج فوجداری مقدمات ختم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے قراردیاکہ ججوں کی پنشن کیس کے فیصلے کی تناظر میں دوہری شہریت کی بنیاد پر نااہل ہونے والے اراکین پارلیمنٹ سے مالی مراعات اور اخراجات کی مد میں خرچ ہونے والی رقوم کی واپسی کے معاملے میں عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے ہردرخواست گزار فی کس پانچ لاکھ روپیہ ایک ماہ میں جمع کرائے۔

عدالت نے 20 ستمبر 2012 کے فیصلہ کو جزوی طور پر تبدیل کیاہے،عدالت نے فیصلہ پر عملدرآمد کی رپورٹ رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کرانے کی ہدایت بھی کی ہے۔

 
Load Next Story