تھر میں وبائی امراض پر قابو نہ پایا جا سکا مزید 5 بچے ہلاک
رواں ماہ37 ہلاکتوں نے تمام تر حکومتی دعوؤں کی قلعی کھول دی، ایکسپریس کی خبر پر نوٹس
تھرپارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض سے بچوں کی ہلاکت کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ہفتہ کے روز سے سول اسپتال مٹھی میں مزید 5 بچے دم توڑ گئے۔
ایکسپریس کی نشاندہی پر محکمہ صحت سندھ نے ایک بار بھر ڈی جی سمیت محکمہ صحت کے دیگر پروگراموں کے ہیڈزکی تھر میں ڈیوٹی لگادی۔تھرپارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض سے مزید 5 پھول مرجھا گئے۔اس طرح رواں ماہ سول اسپتال مٹھی میں ہلاکتوں کی تعداد 37 ہوگئی ہے۔
ادھر ایکسپریس کی نشاندہی پر محکمہ صحت سندھ نے ایک بار پھر ڈی جی ہیلتھ سمیت صحت کے مختلف پروگراموں ای پی اے،نیوٹریشن ،لیڈی ہیلتھ ورکرس، ملیریا، ڈنگی و دیگر کے ہیڈز کو تھر بھیج دیا ہے۔
نوٹیفکیشن جاری کرکے ان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اگلے حکم تک تھر میں رہ کر ڈیوٹی سرانجام دیں اور اپنی کارگردگی کو بہتر بنائیں۔ تھرپارکر میں سندھ حکومت کے بلند بانگ دعوؤں کے باوجود محکمہ صحت نے اپنی کارگردگی کو بہتر نہیں بنایا۔
ایکسپریس کی نشاندہی پر محکمہ صحت سندھ نے ایک بار بھر ڈی جی سمیت محکمہ صحت کے دیگر پروگراموں کے ہیڈزکی تھر میں ڈیوٹی لگادی۔تھرپارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض سے مزید 5 پھول مرجھا گئے۔اس طرح رواں ماہ سول اسپتال مٹھی میں ہلاکتوں کی تعداد 37 ہوگئی ہے۔
ادھر ایکسپریس کی نشاندہی پر محکمہ صحت سندھ نے ایک بار پھر ڈی جی ہیلتھ سمیت صحت کے مختلف پروگراموں ای پی اے،نیوٹریشن ،لیڈی ہیلتھ ورکرس، ملیریا، ڈنگی و دیگر کے ہیڈز کو تھر بھیج دیا ہے۔
نوٹیفکیشن جاری کرکے ان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اگلے حکم تک تھر میں رہ کر ڈیوٹی سرانجام دیں اور اپنی کارگردگی کو بہتر بنائیں۔ تھرپارکر میں سندھ حکومت کے بلند بانگ دعوؤں کے باوجود محکمہ صحت نے اپنی کارگردگی کو بہتر نہیں بنایا۔