فاٹا انضمام کے خلاف جے یو آئی کا خیبرپختون خوا اسمبلی پر دھاوا
جھڑپوں میں پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی، مظاہرین کی ارکان اسمبلی کو اندر داخل ہونے سے روکنے کی کوشش
فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے خلاف جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنوں نے خیبرپختونخوا اسمبلی پر دھاوا بول دیا جبکہ پولیس سے جھڑپوں میں اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے خلاف جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنوں نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے باہر شدید احتجاج کیا۔ کارکنان احتجاج کرتے ہوئے خیبر پختونخوا اسمبلی میں گھس گئے اور ٹائر جلاکر راستوں کو بلاک کردیا جب کہ اسمبلی پہنچنے والے ایم پی ایز کو بھی اندر داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے خاردار تاریں اور رکاوٹیں ہٹا کر اسمبلی کے اندر جانے کی کوشش کی تو پولیس سے ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ پولیس سے تصادم میں 3 اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ جے یو آئی (ف) کے کارکن خیبر پختونخوا اسمبلی کی عمارت پر بھی چڑھ گئے اور گیٹ پر سیاہ پرچم لہرادیے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی جب کہ واٹر کینن کا بھی استعمال کیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں آج خصوصی اجلاس شروع ہوگیا ہے جس میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) اصلاحات بل کی منظوری دی جائے گی، فاٹا اصلاحات بل کی حمایت کرنے والی جماعتوں نے تمام ارکان کو اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ فاٹا اصلاحات کے لیے 31 ویں آئینی ترمیم پر جے یو آئی (ف) کے ارکان نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے احتجاجاً واک آوٹ کیا تھا جب کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے بل کی منظوری پر جے یو آئی (ف) نے احتجاجی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پشاور میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے خلاف جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنوں نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے باہر شدید احتجاج کیا۔ کارکنان احتجاج کرتے ہوئے خیبر پختونخوا اسمبلی میں گھس گئے اور ٹائر جلاکر راستوں کو بلاک کردیا جب کہ اسمبلی پہنچنے والے ایم پی ایز کو بھی اندر داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے خاردار تاریں اور رکاوٹیں ہٹا کر اسمبلی کے اندر جانے کی کوشش کی تو پولیس سے ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ پولیس سے تصادم میں 3 اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ جے یو آئی (ف) کے کارکن خیبر پختونخوا اسمبلی کی عمارت پر بھی چڑھ گئے اور گیٹ پر سیاہ پرچم لہرادیے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی جب کہ واٹر کینن کا بھی استعمال کیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں آج خصوصی اجلاس شروع ہوگیا ہے جس میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) اصلاحات بل کی منظوری دی جائے گی، فاٹا اصلاحات بل کی حمایت کرنے والی جماعتوں نے تمام ارکان کو اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ فاٹا اصلاحات کے لیے 31 ویں آئینی ترمیم پر جے یو آئی (ف) کے ارکان نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے احتجاجاً واک آوٹ کیا تھا جب کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے بل کی منظوری پر جے یو آئی (ف) نے احتجاجی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پشاور میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔