فیس بک سگریٹ نوشی سے نجات دلانے میں سب سے اہم ہتھیار
سگریٹ نوشی ترک کے لیے فیس بک پر ماہرین نفسیات پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم نے 500 نوجوانوں پر تحقیق کی
ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ فیس بک نوجوانوں کو سگریٹ نوشی کی عادت سے چھٹکارا دلانے میں عام حالات کے مقابلے میں ڈھائی گنا زیادہ کامیاب ثابت ہوتی ہے۔
سائنسی جریدے ''ایڈکشن'' میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے کے مطابق نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کی عادت کو چھڑانے کے لیے فیس بک اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے اُن نوجوانوں کو بھی سگریٹ نوشی سے نجات دلائی جا سکتی ہے جو اس عادت کو ترک کرنے کے لیے تیار بھی نہیں تھے۔
تحقیق سے ثابت ہوا کہ فیس بک کے آن لائن سگریٹ نوشی ترک کرنے کے پروگرام سے تین ماہ کے دوران 2.5 گنا کامیابی ملی۔ تحقیق کاروں نے سگریٹ نوشی ترک کرنے کے لیے حوصلہ افزائی اور نوجوانوں کی مدد کے لیے 90 دن پر مشتمل ایک خصوصی پروگرام ترتیب دیا تھا۔ جسے نوجونواں پر مشتمل دو گروہوں پر آزمایا گیا تھا۔ تحقیق کاروں کو دونوں گروہ میں یکساں نتائج ملے۔
تحقیق میں 500 نوجوانوں نے حصہ لیا جس میں 45 فیصد مرد اور 55 فیصد خواتین شامل تھیں۔ 87 فیصد وہ نوجوان تھے جو روزانہ کی بنیاد پر سگریٹ نوشی کیا کرتے تھے جن کی عمریں 21 سے 30 سال کے درمیان تھی جب کہ یہ تمام افراد سگریٹ نوشی ترک کرنے کے خواہش مند بھی نہیں تھے تاہم انہیں آزمائشی بنیاد پر مہم میں حصہ لینے پر آمادہ کیا گیا تھا۔
تحقیق کاروں نے سگریٹ نوشی ترک کرنے کے لیے اہداف کو تین ماہ، چھ ماہ اور ایک سال تک کے لیے مقرر کیا اور ہر ایک مرحلے کی تکمیل پر نوجوانوں کو قیمتی تحائف، اعزازیہ اور پوائنٹس دیئے جس سے نوجوانوں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا اور وہ اہداف کو حاصل کرتے چلے گئے جب کہ گروپ مباحثے اور انفرادی بات چیت سے بھی کافی افاقہ ہوا۔
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ فیس بک سے ملنے والی کامیابی کی بڑی وجہ نوجوانوں کا ٹیم سے مسلسل رابطے میں رہنا اور نوجوانوں کی عادات و اطوار، معاملات اور طرز فکر کو ان کی ٹائم لائن سے اندازہ لگاتے رہنا ہے جو کہ عام مریضوں میں ممکن نہیں ہوپاتا ہے۔ اس لیے عام حالات کے مقابلے میں فیس بک کی وجہ سے ہمیں 2.5 گنا زیادہ کامیابی ملی۔
سائنسی جریدے ''ایڈکشن'' میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے کے مطابق نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کی عادت کو چھڑانے کے لیے فیس بک اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے اُن نوجوانوں کو بھی سگریٹ نوشی سے نجات دلائی جا سکتی ہے جو اس عادت کو ترک کرنے کے لیے تیار بھی نہیں تھے۔
تحقیق سے ثابت ہوا کہ فیس بک کے آن لائن سگریٹ نوشی ترک کرنے کے پروگرام سے تین ماہ کے دوران 2.5 گنا کامیابی ملی۔ تحقیق کاروں نے سگریٹ نوشی ترک کرنے کے لیے حوصلہ افزائی اور نوجوانوں کی مدد کے لیے 90 دن پر مشتمل ایک خصوصی پروگرام ترتیب دیا تھا۔ جسے نوجونواں پر مشتمل دو گروہوں پر آزمایا گیا تھا۔ تحقیق کاروں کو دونوں گروہ میں یکساں نتائج ملے۔
تحقیق میں 500 نوجوانوں نے حصہ لیا جس میں 45 فیصد مرد اور 55 فیصد خواتین شامل تھیں۔ 87 فیصد وہ نوجوان تھے جو روزانہ کی بنیاد پر سگریٹ نوشی کیا کرتے تھے جن کی عمریں 21 سے 30 سال کے درمیان تھی جب کہ یہ تمام افراد سگریٹ نوشی ترک کرنے کے خواہش مند بھی نہیں تھے تاہم انہیں آزمائشی بنیاد پر مہم میں حصہ لینے پر آمادہ کیا گیا تھا۔
تحقیق کاروں نے سگریٹ نوشی ترک کرنے کے لیے اہداف کو تین ماہ، چھ ماہ اور ایک سال تک کے لیے مقرر کیا اور ہر ایک مرحلے کی تکمیل پر نوجوانوں کو قیمتی تحائف، اعزازیہ اور پوائنٹس دیئے جس سے نوجوانوں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا اور وہ اہداف کو حاصل کرتے چلے گئے جب کہ گروپ مباحثے اور انفرادی بات چیت سے بھی کافی افاقہ ہوا۔
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ فیس بک سے ملنے والی کامیابی کی بڑی وجہ نوجوانوں کا ٹیم سے مسلسل رابطے میں رہنا اور نوجوانوں کی عادات و اطوار، معاملات اور طرز فکر کو ان کی ٹائم لائن سے اندازہ لگاتے رہنا ہے جو کہ عام مریضوں میں ممکن نہیں ہوپاتا ہے۔ اس لیے عام حالات کے مقابلے میں فیس بک کی وجہ سے ہمیں 2.5 گنا زیادہ کامیابی ملی۔