نامور ادیب مظہر کلیم کا انتقال
مظہر کلیم ایم اے کا عمران سیریز پر مشتمل ہر ماہ ایک ناول شائع ہوتا تھا۔
پاکستان میں بچوں کے نامور ادیب اور جاسوسی ناولوںعمران سیریز سے شہرت حاصل کرنے والے مظہر کلیم ایم اے طویل علالت کے بعد گزشتہ روز ملتان میں انتقال کر گئے' ان کی عمر75 برس تھی۔ انھیں جاسوسی ادب کی دنیا میں افسانوی شہرت حاصل تھی۔ مظہر کلیم ایم اے 1942ء میں ملتان میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام مظہر نواز خان تھا، تاہم وہ مظہر کلیم ایم اے کے نام سے مشہور ہوئے۔ ان کے والد حامد یار خان پولیس آفیسر تھے، والد کا پولیس افسر ہونا مظہر کلیم کو جاسوسی ادب کی طرف راغب ہونے کا باعث بنا۔
انھوں نے ابتدائی تعلیم اسلامیہ ہائی اسکول دولت گیٹ ملتان سے حاصل کی، ایمرسن کالج سے ایف اے اور بی اے کیا اس دوران ملتان میں پنجاب یونیورسٹی کا کیمپس شروع ہوا تو اس کے پہلے ہی سیشن میں ایم اے اردو کیا، مظہر کلیم نے دوست کی فرمائش پر پہلا ناول لکھا جو ''ماکا زونگا'' کے نام سے شائع ہوا اور مقبولیت کا ریکارڈ قائم کیا۔
مظہر کلیم ایم اے نے جو ابن صفی کے بعد جاسوسی ادب کی عالمی شہرت یافتہ شخصیت تھے کے صرف عمران سیریز کے 600 سے زائد ناول شائع ہوئے، اس کے علاوہ بچوں کی کہانیاں بھی 5 ہزار سے زائد شائع ہوئیں، مظہر کلیم نے ریڈیو پاکستان ملتان کے لیے سرائیکی اور اردو میں ڈرامے بھی لکھے اور ریڈیو پر بطور صدا کار بھی کام کیا، مظہر کلیم ایم اے کا عمران سیریز پر مشتمل ہر ماہ ایک ناول شائع ہوتا تھا۔
مظہر کلیم کی شادی برصغیر کے معروف شاعر علامہ اسد ملتانی کی صاحبزادی سے ہوئی، مظہر کلیم ماہر قانون بھی تھے اور ڈسٹرکٹ بار ملتان کے عہدے دار بھی منتخب ہوئے تاہم انھوں نے قلم کو ہی اپنی روزی کا ذریعہ بنایا۔ ابن صفی کے انتقال کے بعد مظہر کلیم نے ان کے کردار علی عمران کے نام سے معروف ہونے والی عمران سیریز کو آگے بڑھایا اور سیکڑوں ناول لکھے۔ وہ اپنے چاہنے والوں کے دلوں میں اپنے ادبی کارناموں کی وجہ سے ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
انھوں نے ابتدائی تعلیم اسلامیہ ہائی اسکول دولت گیٹ ملتان سے حاصل کی، ایمرسن کالج سے ایف اے اور بی اے کیا اس دوران ملتان میں پنجاب یونیورسٹی کا کیمپس شروع ہوا تو اس کے پہلے ہی سیشن میں ایم اے اردو کیا، مظہر کلیم نے دوست کی فرمائش پر پہلا ناول لکھا جو ''ماکا زونگا'' کے نام سے شائع ہوا اور مقبولیت کا ریکارڈ قائم کیا۔
مظہر کلیم ایم اے نے جو ابن صفی کے بعد جاسوسی ادب کی عالمی شہرت یافتہ شخصیت تھے کے صرف عمران سیریز کے 600 سے زائد ناول شائع ہوئے، اس کے علاوہ بچوں کی کہانیاں بھی 5 ہزار سے زائد شائع ہوئیں، مظہر کلیم نے ریڈیو پاکستان ملتان کے لیے سرائیکی اور اردو میں ڈرامے بھی لکھے اور ریڈیو پر بطور صدا کار بھی کام کیا، مظہر کلیم ایم اے کا عمران سیریز پر مشتمل ہر ماہ ایک ناول شائع ہوتا تھا۔
مظہر کلیم کی شادی برصغیر کے معروف شاعر علامہ اسد ملتانی کی صاحبزادی سے ہوئی، مظہر کلیم ماہر قانون بھی تھے اور ڈسٹرکٹ بار ملتان کے عہدے دار بھی منتخب ہوئے تاہم انھوں نے قلم کو ہی اپنی روزی کا ذریعہ بنایا۔ ابن صفی کے انتقال کے بعد مظہر کلیم نے ان کے کردار علی عمران کے نام سے معروف ہونے والی عمران سیریز کو آگے بڑھایا اور سیکڑوں ناول لکھے۔ وہ اپنے چاہنے والوں کے دلوں میں اپنے ادبی کارناموں کی وجہ سے ہمیشہ زندہ رہیں گے۔