قائد عوام اور بی بی شہید کے قاتل اب ہمیں بھی ختم کرنا چاہتے ہیں بلاول بھٹو

سستی روٹی اسکیم، ووٹوں کی خاطر دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کو ہرانا ہوگا، خطاب


Staff Reporter April 24, 2013
پیپلزپارٹی کو پنجاب میں کوئی ہرا نہیں سکتا، سندھ کے بیٹے ضیا کی پیداوار کو جیتنے نہیں دینگے، سستی روٹی اسکیم، میٹرو بس پر سیاست چمکانے والے غریب عوام کو بھول گئے، ووٹوں کی خاطر دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کو ہرانا ہوگا، خطاب۔ فوٹو: فائل

پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارے راستے میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں کیونکہ اعلیٰ اداروں میں ہمارے دوست نہیں ہیں، جو دوسروں کی طرح ہمیں بھی حکم امتناع دے دیں، ہم پر حملے کیے جا رہے ہیں کیونکہ ہم ضیا کی پیداوار نہیں ہیں۔

قائد عوام اور بی بی شہید کے قاتل اب ہمیں بھی ختم کرنا چاہتے ہیں، پورے پاکستان میں جیت پیپلز پارٹی کی ہوگی، ہم ہی وفاق کی پارٹی ہیں۔ پیپلز پارٹی ایک جنون اور ایک جذبہ ہے اور جذبے کبھی ہارا نہیں کرتے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو پارٹی کے میڈیا سیل سے مختلف شہروں میں پی پی امیدواروں، عہدیداروں اور کارکنوں کے اجتماعات سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا جو کراچی، لاہور، کوئٹہ، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، بہاولپور اور مختلف شہروں میں سنا گیا۔ یہ خطاب پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا وقت ایک بار پھر ہمیں اس موڑ پر لے آیا ہے جہاں سے ہمارا سفر شروع ہوا تھا، ایک بار پھر ہمارے مقابلے میں وہ لوگ ہیں جو امن وامان کے دشمن ہیں۔

یہ ایک مخصوص سوچ کے پالے ہوئے لوگ ہیں، ہم نے 5 سال تک اس سوچ سے جنگ کی ہے اور یہ جنگ آج بھی جاری ہے۔ بلاول نے کہا کہ میں آپ کے درمیان اور آپ کے ساتھ رہ کر الیکشن لڑنا چاہتا تھا، میں جانتا ہوں کہ بی بی شہید کے جاں نثار میرے انتظار میں ہیں لیکن ہم ایک سوچ کیخلاف جنگ میں ہیں، قائد عوام اور بی بی شہید کے قاتل اب ہمیں بھی ختم کرنا چاہتے ہیں۔ مجھے اپنی جان کی پروا نہیں، ہم نے ہمیشہ جمہوریت کی خاطر جانیں قربان کی ہیں، میں بھی ایک دن انشاء اﷲ شہید بھٹو اور شہید بی بی کی طرح آپ کی انتخابی مہم کی قیادت کروں گا اور اس دفعہ میں اپنے بزرگوں کا ساتھ دوں گا۔

آج ہمارے راستے روکے جا رہے ہیں، اس لیے کہ ہمارے پاس اعلیٰ اداروں میں وہ دوست نہیں ہیں، جو دوسروں کی طرح ہمیں بھی اسٹے آرڈر (حکم امتناع) دے دیں، آج ہمارے گھروں سے لاشیں اٹھائی جا رہی ہیں، اس لیے کہ ہم ضیاکی پیداوار نہیں ہیں، ضیاء کی پیداوار لوگوں سے سمجھوتے بھی کیے جاتے ہیں اور ان کے گھروں کی حفاظت بھی کی جاتی ہے، ہمارے پاس صرف عوام ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کہاں ہیں وہ لوگ جو پنجاب میں دودھ اور شہد کی نہریں بہا دینے کا دعویٰ کرتے ہیں، کیا انھیں جنوبی پنجاب کے وہ لوگ نظر نہیں آتے، جنھیں پانی بھرنے کے لیے بھی میلوں کا سفر طے کرنا پڑتا ہے؟ کیا انھیں لاہور کی ورکشاپ میں کام کرتے ہوئے لاکھوں بچے نظر نہیں آتے؟۔



بھوک اور بیماری سے لوگ مر گئے اور تم سستی روٹی اسکیم کی آڑ میں سیاست چمکاتے رہے، 70 ارب روپے کی میٹرو بس سے تم نے اپنی سیاست تو سجا لی، مگر غریب عوام کو بھول گئے، چھوٹے چھوٹے لاکھوں ہاتھ پتھر اٹھاتے رہے اور تم نے دانش اسکول کے تماشے لگا لیے، مگر تعلیم کے مرکز فراہم کرنے بھول گئے۔ تمہیں خبر نہیں ہے کہ عوام کون ہوتے ہیں؟ تمہیں پتہ ہی نہیں ہے کہ غربت اور مزدوری کیا ہوتی ہے؟، خدمت دیکھنا چاہتے ہو تو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام دیکھو۔ تماشے لگانے سے عوام کی خدمت نہیں ہوتی، ہم عوام ہیں، عوام ہمار ے ہیں، پیپلز پارٹی کبھی اپنے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑے گی، قائد عوام اور بی بی شہید کے بعد اب یہ میرا وعدہ ہے۔

مجھے یقین ہے کہ سندھ کے عوام ہمیں ووٹ دیں گے، سندھ پیپلز پارٹی کا تھا، ہے اور رہیگا۔ سندھ کے بیٹے ضیاکی پیداوار کو سندھ میں جیتنے نہیں دیں گے، سندھ یہ ثابت کرے گا کہ نہ پیر کا، نہ میر، ووٹ صرف تیر کا، ووٹ بے نظیر کا۔ جنوبی پنجاب ہمارا ہے اور ہمارا رہے گا، ہم نے ملتان اور بہاولپور کے عوام کی امنگیں پوری کرنے کی کوشش کی اور اگر تخت لاہور کے وارث ہمارا راستہ نہ روکتے ، تو ہم یہ امنگیں پوری کر چکے ہوتے۔ ہم نے اپنا وزیراعظم اس پر قربان کر دیا۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے مخالف یہ سمجھتے ہیں کہ ایک شہر پر پورے پنجاب کے وسائل لگا کر وہ پنجاب فتح کرلیں گے، یہ ان کی بھول ہے، سینٹرل پنجاب پیپلز پارٹی کے جیالوں کاگڑھ ہے، پرویز اشرف جیسے ورکر وزیراعظم ، قمر زماں کائرہ جیسے سمجھدار سیاست دان اور احمد مختار جیسے عوامی رہنما کے ہوتے ہوئے پیپلز پارٹی کو پنجاب میں کوئی نہیں ہرا سکتا، لاہور اور پشاور بھی مجھے اتنے ہی عزیز ہیں، جتنا لاڑکانہ۔ ہم لاہور اور پشاور کو بھی پی پی پی کا گڑھ بناکر رہیں گے۔ ہم پورے پاکستان میں ہیں، ہم وفاق کی علامت ہیں، ہم چاروں صوبوں کی زنجیر ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ جیت ہماری ہوگی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا پیپلز پارٹی کو جب بھی حکومت ملی' تو کسی ڈکٹیٹر کے تباہ کئے ہوئے پاکستان کی حکومت ملی، ہم نے پھر بھی عوام کی خدمت کی۔ ہمارے مخالفین اگر آج الیکشن لڑ رہے ہو تو یہ ہماری وجہ سے ہے۔ ہمارا نشان کل بھی تیر تھا، ہمارا نشان آج بھی تیر ہے۔ اگر جینا ہے تو اس سوچ سے لڑنا ہو گا ، جو آج بھی تمہاری ترقی کی دشمن ہے، ان لوگوں کو ہرانا ہوگا، جو کل تک سوات میں عورتوں کو کوڑے مارتے تھے، مسجدوں میں دھماکے کرتے تھے، ملالہ جیسی معصوم لڑکیوں کو تعلیم سے محروم رکھتے تھے اور آج سیاسی جماعت ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، ان لوگوں کو ہرانا ہوگا، جو دہشت گردوں کو صرف اس لیے پناہ دیتے ہیں کہ ان کے ووٹ لے سکیں، وہ جو بھی جرم کرتے ہیں اور اس پر اپنے آپ کو بے گناہ بھی کہتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں